ایل پی جی ایسوسی ایشن کا وزیر پٹرولیم سے اہم مطالبہ

15 May, 2020 | 04:27 PM

Arslan Sheikh

( حسن علی ) پاکستان ایل پی جی مارکیٹرز ایسوسی ایشن نے غیرمعیاری، ملاوٹ شدہ ایل پی جی کی بے تحاشا درآمد روکنے کا مطالبہ کردیا، بصورت دیگر ایل پی جی کی مقامی صنعت بند ہوجائے گی۔

پاکستان ایل پی جی مارکیٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین فاروق افتخار نے سٹی فورٹی ٹو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر پٹرولیم و خزانہ کو ملاوٹ شدہ اور خطرناک ایل پی جی کی درآمد اور اسمگلنگ کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔ اس سےنہ صرف مقامی طور پرپیدا ہونے والی ایل پی جی کی فروخت میں رکاوٹ پیش آرہی ہے بلکہ ملکی زرمبادلہ کوبڑے پیمانے پر نقصان بھی پہنچ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں درآمد شدہ ایل پی جی کے معیار کی جانچ پڑتال کیلئے کوئی ادارہ یا قانون موجود ہی نہیں، ایل پی جی امپورٹرز فی ٹن ایل پی جی کی درآمد پر تیس ہزار روپے کا بڑا منافع کما رہے ہیں جبکہ ملکی ایل پی جی کمپنیاں تباہی کے دہانے پر ہیں۔

فاروق افتخار نے کہا کہ ایل پی جی کی سمندری راستے سے درآمدی لاگت اور مقامی ایل پی جی کی فی میٹرک ٹن لاگت کا موازنہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو حقائق سےآگاہ کیا۔ اگرغیر معیاری ایل پی جی کی درآمد اور سمگلنگ کونہ روکا گیا توبہت جلد مقامی ایل پی جی پروڈیوسرز کو پیداواری یونٹ بند کرنا ہوں گے، جس سے بے روزگاری میں اضافہ اورحکومتی ریونیو میں کمی ہوگی۔

چیئرمین ایسوسی ایشن فاروق افتخار نے وزارت پٹرولیم اور اوگرا سے اپیل کی کہ وہ صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور موثر اقدامات کریں۔

مزیدخبریں