ویب ڈیسک: کرونا نے گلوبلائزیشن کو بھی خطرے میں ڈال دیا۔ آزاد تجارت کا نظام پہلے کی طرح چلنا شائد ممکن نہ رہے۔ ڈیمانڈ میں کمی کے باعث بین الاقوامی تجارت میں 33 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے۔ بین الاقوامی سفر اور تجارت بھی نئی پالیسی کے تحت ہو گی۔
معروف انگلش میگزین دی اکانومسٹ نے کرونا کے باعث دنیا کی معیشت اور تجارت میں ٹھہراؤ کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا میں کئی دہائیوں سے جاری آزاد تجارت کا نظام مالی بحران اور امریکا چین تجارتی جنگ کی وجہ سے شدید متاثر تھا لیکن کرونا نے ملکوں کی سرحدیں اور تجارت تقریبا بند ہونے کے قریب پہنچا دی.
رپورٹ میں بتایا گیا کہ لندن کی ہیتھرو ائرپورٹ پر مسافروں کی تعداد 97 فیصد کم ہو گئی۔ میکسیکو کی کاروں کی برآمد میں 90 فیصد کمی رکارڈ کی گئی۔ سمندروں میں کارگو کی بین الاقوامی نقل و حمل 21 فیصد کم ہو گئی۔ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 30 سے 40 فیصد اور ترسیلات زر میں 20 فیصد کی کمی کا امکان ہے.
ڈبلیو ٹی او کا اندازہ ہے کہ ڈیمانڈ میں کمی کے باعث بین الاقوامی تجارت میں 33 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے۔ کرونا کے بعد اب دنیا میں پہلے والی صورتحال نہیں آ سکتی۔ کرونا نے بین الاقوامی سفر اور مائیگریشن کو بھی سیاسی کر دیا ہے۔ سرحدیں کھلیں گی مگر پہلے کی طرح سب کے لیے نہیں۔ امیگریشن بھی محدود ہوگی ۔
واضح رہے کہ کورونا نے پوری دنیا کی معیشت کی دھجیاں اڑا دی ہیں، سال 2020 کی پہلی سہ ماہی عالمی معیشت کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی، کورونا وائرس کے خوف سے صنعتیں بند، اسٹاک مارکیٹوں میں شئیرز کی مجموعی مالیت کھربوں ڈالر کم ہو گئی.
خیال رہے کہ کرونا کے دنیا میں وار جاری ہیں۔ ہلاکتوں کی تعداد تین لاکھ تین ہزار سے بڑھ گئی جبکہ 45 لاکھ 42 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں۔