سٹی 42: دنیا بھر میں کورونا وائرس اور لاک ڈائون کے باعث کروڑوں افراد ملازمتوں سے محروم ہوگئے ہیں،اسی طرح کروڑ وں افراد کا کاروبار ختم ہونے سے زندہ رہنا مشکل ہوگیا ہے،پاکستان میں بھی ایک کروڑ 80افراد کی ملازمتیں ختم ہونے کا خدشہ ہے، وزیر اعظم عمران خان بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ کورونا سے زیادہ خطرہ بھوک سے ہے،بیروزگاری سے ہے۔جب دنیا پریشان ہے تو ایسے وقت میں فیس بک نے اپنے صارفین کو خو شخبری سنائی ہے۔
سوشل میڈیا پر میمز(Memes)بے حد مقبول ہیں اور ان کی مقبولیت کی وجہ ان کا مزاحیہ ہونا ہے تاہم لوگ ایسی نفرت انگیز میمز بھی پوسٹ کرتے رہتے ہیں جن میں لوگوں کو نسل، مذہب یا دیگر کئی حوالوں سے ٹارگٹ کیا جاتا ہے اور منافرت پھیلائی جاتی ہے۔ اب فیس بک نے ایسی میمز کو روکنے کے لیے بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کر لیا ہے اور ڈویلپرز کے لیے ایک بڑی پیشکش کر دی ہے۔
انڈیا ٹائمز کے مطابق فیس بک نے اعلان کیا ہے کہ جو ڈویلپر مصنوعی ذہانت کی حامل ایسی ٹیکنالوجی تیار کرے گا جو فیس بک پر نفرت انگیز میمز کا سراغ لگا سکے اور انہیں روک سکے، اسے 1لاکھ ڈالر (تقریباً1کروڑ 61لاکھ روپے) انعام دیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق فیس بک پر مصنوعی ذہانت کی ایسی ٹیکنالوجی پہلے سے کام کر رہی ہے جو نفرت انگیز ویڈیوز اور ٹیکسٹ کی نشاندہی کرتی اور انہیں روکتی ہے لیکن تاحال ایسی کوئی ٹیکنالوجی نہیں ہے جو ایسی میمز کو روک سکے۔ فیس بک کا کہنا ہے کہ میمز کو ڈی کوڈ کرنا اور ان میں موجود مواد کی نشاندہی کرنا بہت مشکل کام ہے۔ اس مقصد کے لیے فیس بی ’ڈرائیون ڈیٹا‘ نامی پلیٹ فارم کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ اگر آپ ڈویلپر ہیں اور فیس بک کے لیے ایسی ٹیکنالوجی تیار کرکے ایک لاکھ ڈالر کا انعام حاصل کرنا چاہتے ہیں تو یہاں کلک کرکے ڈرائیون ڈیٹا کو اپنی درخواست جمع کروا سکتے ہیں۔