فیکٹریوں سےاضافی سرچاجز کی وصولی، ایف بی آر سیکرٹری طلب

15 May, 2020 | 01:08 PM

M .SAJID .KHAN

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں فیکٹریز کو بجلی کے بلوں کے اضافی سرچاجز کی وصولی کے خلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی ، چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے ایف بی آر کے متعلقہ سیکرٹری کو جواب سمیت اٹھارہ مئی کو طلب کرلیا ۔
 تفصیلات کے مطابق  چیف جسٹس ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے 32 فیکٹریوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔وفاقی حکومت کی جانب سےڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ پیش ہوئے اور عدالت کو آگاہ کیاکہ ایف بی آر نے تمام چیف کمشنر ان لینڈ رونیوز کو زیروریٹڈ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی ہدایات دے دی ہیں ۔ ایف بی آر نے تمام چیف کمشنر ان لینڈ رونیو کو انڈسٹری کے بلوں کے متعلق ہدایات جاری کردی ہیں ۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل اسدعلی باجوہ نے عدالت کو بتایا کہ چیف کمشنر ان لینڈ رونیو نے زیرو ریٹیڈ سرٹیفکیٹ میں 30 جون تک توسیع کی ہدیات دی ہیں ۔

درخواست گزاروں کی جانب سےخلیل الرحمان ایڈوکیٹ عدالت پیش ہوئے۔انہوں نےموقف اختیار کیا کہ ایف بی آر کی جانب سے ہدایات کے باوجود اس پر عمل درآمد نہیں ہورہا۔دائر درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے صنعتی اداروں کو بجلی کے بلوں میں رعایت دینے کے لئے نوٹیفکیشن جاری کیا۔جنوری 2019کو جاری کئے ایس آر او میں زیرو ریٹنڈ انڈسٹری سے سات اعشارءیہ پانچ سنٹ وصول کیا جانا تھا۔زیرو ریٹنڈ انڈسٹری میں فیول چارجز،فیول ایڈحنسمنٹ،نیلم جہلم چارجز وفاقی حکومت نے برداشت کرنا تھے۔

وزارت انرجی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں ٹیکسٹائل انڈسٹری میں اضافی سرچارج وصول نہ کرنے کی سہولت تیس جون دوہزار بیس تک موجود ہے۔وفاقی حکومت کی جانب سے بجلی کے بلوں کی رعایت بارے دوبارہ نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔یکم جنوری 2019 سے دسمبر 2019 تک گزشتہ تاریخوں پر اضافی سرجاجز عائد کیا گیا۔ بجلی کے بلوں میں حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق رعایت کے لئےایف بی آرکو درخواستیں دیں ۔

ایف بی آر کو درخواستیں دینے کے باوجود شنوائی نہیں،لیسکو ، فیسکو سمیت دیگر کی جانب سے بجلی کے بلوں میں رعایت نہیں دی جارہی۔درخواستوں میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت کمشنر ان لینڈ رونیو کو زیر التواء درخواستوں ہر زیرو ریٹیڈ سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے بارے فیصلہ کرنے کا حکم دے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت مزید اٹھارہ مئی تک ملتوی کرتے ہوئے ایف بی آر کے سیکرٹری کو طلب کرلیا۔

مزیدخبریں