(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مزید اقدامات، غیرمتعلقہ پولیس افسران اور سائلین کے داخلے پر مکمل پابندی پر عمل درآمد شروع، رجسٹرار ہائیکورٹ بہادر علی خان نے انتظامات کا جائزہ لیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان کی منظوری کے بعد لاہور ہائیکورٹ میں غیر متعلقہ افراد کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی، جس کے بعد ہائیکورٹ کی سکیورٹی پر مامور اہلکار غیر متعلقہ پولیس افسروں اور سائلین کو عدالت میں داخل ہونے سے روک رہے ہیں، جس کی وجہ سے ہائیکورٹ کے داخلی گیٹس پر کافی رش لگ گیا، رجسٹرار ہائیکورٹ بہادر علی خان نے بھی عدالت عالیہ میں غیرمتعلقہ سرکاری اور پرائیویٹ افراد کے داخلے پر پابندی کی ہدایات پر عملدرآمد کا جائزہ لیا۔
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں کورونا وائرس کے چند کیسز سامنے آنے کے بعد عدالت عالیہ کے ججز، سٹاف وکلاء اور سائلین کو کورونا وبا سے بچانے کیلئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان کی منظوری کے بعد کل سرکلر جاری کیا گیا۔
سرکلر کے مطابق عدالتی ریکارڈ کے بغیر کسی بھی پولیس اہلکار یا آفیسر کو ہائیکورٹ میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، عدالت کی جانب سے طلب کرنے پر پولیس ودیگر محکمہ جات کے افسران و اہلکار متعلقہ لا آفیسر کے ساتھ عدالت عالیہ میں داخل ہوسکیں گے جبکہ سائلین کا عدالت عالیہ میں مکمل طور پر داخلہ بند ہوگا، صرف عدالت کی جانب سے سمن کردہ افراد ہی لاہور ہائیکورٹ میں داخل ہوسکیں گے۔
یاد رہے کہ دنیا بھر میں تباہی مچانےو الا کورونا وائرس لاہور میں تیزی سے پھیلنا شروع ہوگیا، لاہورمیں کورونا کے چوبیس گھنٹوں کے دوران 178 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد شہر میں مریضوں کی مجموعی تعداد 6 ہزار 640 ہوگئی، لاہور میں کورونا سے اب تک 82 افراد موت کے منہ میں چلے گئے ہیں جبکہ 1 ہزار553 لاہوریوں نے کورونا کو شکست دیدی۔