پنجاب پولیس کاترقیاتی بجٹ بھی کرونا وائرس کی زد میں آگیا

15 May, 2020 | 03:02 PM

Shazia Bashir

علی ساہی: پنجاب پولیس کاترقیاتی بجٹ بھی کرونا وائرس کی زد میں آگیا۔حکومتی ہدایات کے مطابق ترقیاتی بجٹ میں 3سو تیس سے زائد سکیمیں ڈراپ کرکے صرف 20نئی اور150 جاری شدہ سکیمیوں کے لیے 3ارب کے فنڈز کی ڈیمانڈ بھجوادی گئی۔

تفصیلات کے مطابق  کورونا وائرس کی وجہ حکومت کے پاس فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے پنجاب پولیس کاسالانہ ترقیاتی بجٹ بھی بری متاثر ہواہے۔حکومتی کی ہدایت کے بعد پولیس نے اگلے مالی سال میں سالانہ ترقیاتی بجٹ میں 3ماہ قبل بھجوائی گئی سکیموں میں فنڈز کی ڈیمانڈ میں واضح کمی کردی ہے۔پولیس نے حکومت سے اگلے مالی سال میں 350سے زائد نئی سکیمیں جس میں دفاتر، تھانوں، سی ٹی ڈی کے دفاتر سمیت دیگر شامل تھیں۔

 150کے قریب جاری شدہ سکیموں کے لیے دس ارب کے فنڈز مانگے تھے جس میں ترمیم کرکے اب دوبارہ ڈیمانڈ حکومت کو بھجوائی گئی ہے، نئی ڈیمانڈ میں پولیس نے دس ارب سے کم کرکے 3ارب کے فنڈز مانگے ہیں جبکہ نئی سکیمیں صرف بیس بھجوائی ہیں جبکہ جاری شدہ ڈیڑھ سو سکیمیں ہی بھجوائی گئی ہیں۔

گزشتہ مالی سال میں حکومت نے پنجاب پولیس کواڑھائی ارب سے زائد کےفنڈزجاری کیے تھے لیکن نئے مالی سال میں مہلک وبا کی وجہ سےمالی بحران کے پیش نظر مزید کمی کا امکان ہے اور نئی سکیمیوں کی بجائے جاری شدہ سکیمیوں کے لیے فنڈزفراہمی کی جائے گی ۔

دوسری جانب اعلی افسران کی سستی اورکاہلی کی وجہ سے پنجاب پولیس کےجوانوں کو وردی مہیا نہیں کی جاسکے گی کیونکہ دوروزقبل اولیو گرین یونیفارم کے لیے پری کوالیفائی کرنے والی کمپنیوں کے جمع کروائے گئے سیمپلزٹیکنیکل کمیٹی نے مسترد کردیے ہیں اور اب دوبارہ سیمپلزنہیں منگوائے جائیں گے جسکی وجہ سے اڑھائی لاکھ وردی کی خریداری اب اگلے مالی سال میں کی جائے گی ۔

 رواں مالی مالی سال کےاختتام کوصرف ڈیڑھ ماہ رہ گیا ہے اور پراسس مکمل نہیں ہوسکتاجس کی وجہ سے اہلکاروں کواپنی وردیاں خود خریدناپڑیں گی۔گزشہ سال بھی سابقہ ائی جیز کی جانب سے بروقت فیصلے نہیں کیے گئے تھے جس کی وجہ سے وردی نہیں خریدی جاسکی تھی پچاس کروڑ سے زائدکے فنڈز سرنڈر کرنا پڑے تھے۔

 

مزیدخبریں