ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ تیز، 6640 افراد متاثر، 82 جاں بحق

لاہور میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ تیز، 6640 افراد متاثر، 82 جاں بحق
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

جیل روڈ (زاہد چودھری) کورونا وائرس نے پوری دنیا کے بعد اب پاکستان میں بھی اپنے وار تیز کر دیئے ہیں، ملک میں کورونا وائرس سے مزید 32 افراد جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 802 ہوگئی جبکہ نئے کیسز سامنے آنے سے مصدقہ مریضوں کی تعداد 37160 تک جاپہنچی ہے، کل ٹیسٹ 330750 کیے گئے ہیں، جبکہ صحتیاب مریضوں کی تعداد 9695 ہوگئی۔

 محکمہ پرائمری اینڈسیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق لاہورمیں کورونا کے چوبیس گھنٹوں کے دوران 178 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد شہر میں مریضوں کی مجموعی تعداد 6 ہزار 640 ہوگئی، پنجاب میں 61 ویں روز کورونا کے336 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 13 ہزار561 ہو گئی۔

محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق کورونا وائرس  سے اب تک لاہور میں 82 اور پنجاب بھر میں  223 اموات ہوچکی ہیں، لاہور میں ایک ہزار553 جبکہ صوبے بھر میں مجموعی طور پر4 ہزار636 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں، پنجاب میں اب تک ایک لاکھ45  ہزار577 افراد کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں، بیرون ممالک سے آئے افراد میں آئسولیشن کے دوران علامات ظاہر ہوں تو 1033 پر رابطہ کریں۔

دوسری جانب پنجاب حکومت نے کورونا وائرس کیسز  اور اموات میں  اضافے کے باعث لاہور میں لاک ڈاؤن سخت کردیا، شہر  میں آج سے تین روز کیلئے مکمل لاک ڈاؤن رہے گا، تمام بڑی مارکیٹیں، دکانیں اور نجی دفاتر بند رہیں گے، گراسری، جنرل سٹور، کریانہ سٹور، بیکری، آٹا چکی اور ملک شاپ شام  5 بجے تک کھلیں گی۔

چکن شاپ، سبزیوں اور پھلوں کی دکانیں، تندور اور آٹو ورکشاپ مقررہ شیڈول کے مطابق کھلے رہیں گے، جبکہ ٹائر پنکچر، سپیئرپارٹس شاپ، پیٹرول پمپس 24 گھنٹے کھلے رہیں گے تاہم ڈبل سواری سمیت ہر قسم کی ٹرانسپورٹ پر مکمل پابندی ہوگی۔

واضح رہے کہ 9 مئی کو  پنجاب  حکومت نے کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر لاک ڈاؤن میں 31 مئی تک توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، جس میں ہفتے کے چار دن پیر، منگل، بدھ اور جمعرات کو دکانیں اور عام بازار کھلے رکھنے کی اجازت دی گئی تھی جبکہ ہفتے کے تین روز مکمل لاک ڈاؤن کا کہا گیا تھا۔

Sughra Afzal

Content Writer