( فخر امام ) حکومت کی جانب سے جلوسوں پر پابندی پر عملدرآمد، اندرون لاہور سمیت شہر کے مختلف راستوں کو کنٹینرز اور دیگر رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کربلا گامے شاہ، اکبری گیٹ، دہلی دروزا، یکی گیت، شاہ عالمی، ٹکسالی، لوہاری، بھاٹی گیٹ، کشمیری گیٹ، شیرانوالا، سمیت دیگر علاقوں کو کنٹینرز اور رکاوٹیں لگا کر بند کردیا گیا ہے۔
آمدورفت کو محدود رکھنے کے لیے راستوں میں خاردار تاریں بھی لگا دی گئیں۔ پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پر موجود رہی۔ شہر میں پولیس اور سکیورٹی اداروں کا گشت جاری ہے، اینٹی رائٹ فورس بھی موجود ہے۔ حکومت کی جانب سے جلوسوں پابندی اور لاک ڈاؤن پر عملدرآمد کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب امامیہ کالونی میں یوم علی علیہ السلام کی مناسبت سے جلوس برآمد کیا گیا،جلوس مرکزی امام بارگاہ تا چوک عباس تک نکالا گیا، جلوس میں عزاداروں کی کثیر تعداد شریک تھی۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ ایک گھنتے کی اجازت اور احتیاطی تدابیر کو مد نظر رکھا گیا ہے جبکہ جلوس مین چوک عباس کے قریب ہی اختتام پزیر ہوا.
یاد رہے پنجاب میں رمضان کے آخری عشرہ اور یوم علیؑ کے موقع پر صوبہ میں ہر قسم کے جلوسوں پر پابندی، امام بارگاہوں اور گھروں میں مجالس کی مشروط اجازت ہوگی جبکہ بچے اور 50 برس سے کم عمر اور بیمار افراد کی مجالس میں نہیں آسکیں گے۔
ایس او پیز کے مطابق مجالس زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹہ تک جاری رکھی جا سکیں گی۔ امام بارگاہوں میں اجتماعی افطاری اور سحری پر بھی پابندی ہوگی، محکمہ داخلہ پنجاب نے مراسلہ جاری کر دیا۔ رمضان کے آخری عشرہ اوریوم علیؑ کے موقع پر سخت سیکیورٹی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔ انتظامیہ مجالس میں وقت کی پابندی پر عمل کرائے گی۔
امام بارگاہوں میں مجالس کا انعقاد صاف فرش پر کیا جائے گا، قالین نہیں بچھائے جائیں گے۔ امام بارگاہ میں پختہ فرش نہ ہونے کی صورت میں قالین بچھایا جا سکتا ہے۔ مجالس کے آغاز اور اختتام پر ہجوم اکٹھا نہ ہو اور امام بارگاہ میں صحن موجود ہونے کی صورت میں مجلس ہال کی بجائے صحن میں منعقد کی جائے۔