پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق آسٹریلین سٹار باؤلر اور پی ایس ایل 9 میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کوچ شین واٹسن کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا کوچ بننے کی پیش کش کی ہے۔ شین واٹسن کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پیکیج آفر کیا گیا ہے۔
شین رابرٹ واٹسن نے 2002 اور 2016 کے درمیان آسٹریلین قومی کرکٹ ٹیم کے لیے کھیلا اور کئی بار ٹیم کی کپتانی کی۔ کرکٹ سے ریٹائر ہونے کے بعد آٹھ سال سے وہ کوچنگ اور کمنٹری کر رہے ہیں۔ شین واٹس آل راؤنڈر کرکٹر ہیں جن کی ٹیسٹ کرکٹ، ون ڈے کرکٹ اور سپر فاسٹ ٹی 20 کرکٹ پر یکساں گرفت رہی ہے تاہم انہیں ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ میں زیادہ نمایاں پرفارمنس کرنے کا موقع ملا۔
میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شین واٹسن کو پی سی بی کی جانب سے 2 ملین ڈالر سالانہ تنخواہ پر مینز کرکٹ ٹیم کا کوچ بنانے کی پیشکش کی گئی ہے، معاہدے پر دستخط ہونے کی صورت میں واٹسن ممکنہ طور پر پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے کوچ بن سکتے ہیں تاہم رپورٹ میں شین واٹسن کے قریبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ شین واٹسن شاید اس پیشکش کو قبول نہ کریں، واٹسن شاید اس پیشکش میں دلچسپی اس لیے نہیں رکھتے کہ وہ طویل عرصے تک اپنے خاندان سے دور نہیں رہنا چاہتے۔
شین واٹسن کے بعد مائیک ہیسن اور ڈیرن سیمی پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کیلئے چئیرمین پی سی بی کی چوائس ہو سکتے ہیں۔ مائیک ہیسن اور ڈیرن سیمی اس وقت اسلام آباد یونائیٹڈ اور پشاور زلمی کے لیے کوچنگ کر رہے ہیں۔
محسن نقوی کی قیادت میں پی سی بی مینز کرکٹ ٹیم کو دستیاب سٹف مین سے بہترین کوچنگ اسٹاف مہیا کرنے کے لئے تگ و دو شروع کر دی ہے۔ تاہم اسے مناسب کوچ کی تقرری کیلئے وقت درکار ہوگا کیونکہ کئی بہتر کوچ اس وقت انٹرنیشنل لیگز میں کام کر رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم گرانڈ پر ہونے والی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے وقت پر خالی جگہ کو پر کرنے کے لیے پی سی بی غیر ملکی کنسلٹنٹس کے ساتھ مقامی کوچز کی تقرری کے امکان پر بھی غور کر رہا ہے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان پانچ میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا آغاز 18 اپریل سے ہوگا۔آئی سی سی ورلڈ کپ کے بعد مکی آرتھر، گرانٹ بریڈ برن اور اینڈریو پوٹک نے رواں سال جنوری میں اپنے اپنے عہدوں سے برخاست ہوگئے تھے، گزشتہ برس اپریل میں مکی آرتھر کو پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کا ڈائریکٹر نامزد کیا گیا تھا، بریڈ برن کو گزشتہ سال کے آغاز میں پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کا ہیڈ کوچ جبکہ جنوبی افریقا کے سابق کرکٹر پوٹک اپریل 2023 سے بیٹنگ کوچ کے طور پر اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے تھے۔
محسن نقوی کے پی سی بی کی قیادت سنبھالنے کے بعد قومی کرکٹ ٹیم کی از سر نو تعمیر کا عملی آغاز اب تک نہیں ہوا۔ محسن نقوی نے ذمہ داری سنبھالنے سے پہلے ہی عندیہ دیا تھا کہ وہ بڑے پیمانہ پر اصلاحات کرنا ضروری سمجھتے ہیں۔ ان اصلاحات کا تعلق صرف ٹیم اور اس کی مینیجمنٹ اور کوچنگ سے ہی نہیں بلکہ ٹیم کی تشکیل کے لئے ملک بھر میں بہترین کھلاڑیوں کی نرسریوں میں نئی زندگی پیدا کرنے تک بہت سے امور سے ہے۔