عمران خان کی گرفتاری کی کو ششیں، املاک کو نقصان

15 Mar, 2023 | 09:40 AM

Ansa Awais

ویب ڈیسک: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونےکے بعد اسلام آباد پولیس کی ٹیم لاہور پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ گزشتہ روز سے زمان پارک پر موجود ہے جہاں اسے پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔

کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی اسلام آباد پولیس زمان پارک سے عمران خان کو اب تک گرفتار نہ کرسکی، زمان پارک کے اردگرد پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی جبکہ قصور ،گوجرانوالا اور شیخوپورہ سے پولیس کی بھاری نفری بھی پہنچ گئی ہے۔عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس نے تین اطراف سے زمان پارک کا گھیراؤ کرلیا ہے، دھرم پورہ، سندرداس روڈ پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان چھڑپیں جاری ہیں، کارکنوں نے ٹائر جلا کر سڑکیں بلاک کردی ہیں، پولیس کارکنوں کو منتشرکرنےکے لیے واٹر کینن کا استعمال کر رہی ہے اور آنسوگیس کی شیلنگ کر رہی ہے۔

پولیس کی ایک بکتر بند گاڑی دھرم پورہ سے زمان پارک میں داخل ہوگئی، مال روڈ سے زمان پارک جانے والے راستے کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا۔اس سے قبل عمران خان کی گرفتاری کے لیے زمان پارک کے باہر موجود پولیس نے پیش قدمی کی تو پی ٹی آئی کے ڈنڈا بردار کارکنوں نے پتھراؤ کیا، غلیلیں چلائیں، ڈنڈے برسائے اور  مارو مارو کے نعرے لگائے۔پی ٹی آئی کارکنوں کے پتھراؤ سے ڈی آئی جی اسلام آباد شہزاد بخاری سمیت 33 پولیس اہل کار اور ایک عام شہری سمیت 34 افراد زخمی ہوئے۔

 مظاہرین نے پولیس کی واٹر کینن بھی جلادی، پولیس گاڑی کو نقصان پہنچایا، ٹریفک وارڈنز کی موٹرسائیکلیں جلادیں، ریسکیو  1122 کا فائر ٹینڈر آگ بجھانے پہنچا  تو کارکنوں نے اسے بھی آگ لگادی۔  پی ٹی آئی کارکنوں نے مال روڈ پر بھی توڑپھوڑ کی، فینسی لائٹیں توڑ دیں، پی ایس ایل کے لیے لگائی گئی سکیورٹی لائٹیں بھی توڑدیں، جنگلےاکھاڑ دیے، فٹ پاتھ پر لگی ٹف ٹائلیں توڑ کر پولیس پر پتھراؤ کیا۔پولیس نے بھی جوابی ایکشن کرتے ہوئےکارکنوں پر لاٹھی چارج کیا اور پانی کی توپ سے دھلائی کی اور پی ٹی آئی کے 15 سے زائد کارکنان گرفتار کرلیےگئے۔

عمران خان کی گرفتاری سے بچنےکیلئےکارکنوں کوکال
عمران خان نے صبح ساڑھے 4 بجے کے قریب جاری ویڈیو بیان میں کارکنوں کو زمان پارک پہنچنے کی ہدایت کی اورکہا کہ انہوں نے 18 مارچ کو عدالت میں پیشی کی انڈر ٹیکنگ دی، شورٹی انڈرٹیکنگ لاہور ہائی کورٹ بارکے صدر اشتیاق اےخان کے حوالےکی مگر ڈی آئی جی نے ان سے ملاقات ہی نہیں کی، انڈر ٹیکنگ کے بعد پولیس کے پاس کارروائی کا کوئی جواز  نہیں ، لندن پلان میں معاہدہ ہوا کہ عمران خان کو جیل میں ڈالنا ہے۔

انٹرویوز میں گرفتاری دینےکے اعلانات
برطانوی نشریاتی ادارےکو انٹرویو میں عمران خان نےکہا کہ جیل جانے کے لیے تیار ہوں، پتا نہیں کہ جیل میں کیا ہوگا، مگر میں تیار ہوں، اس کا مجھے یا میری سیاست کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔

 ایک اور بر طانوی ٹی وی کو انٹر ویو میں کہا کہ یقین ہےکہ اس بار مجھے گرفتارکرلیا جائے گا، حکومت کا مقصد الیکشن سے پہلے مجھے راستے سے ہٹانا ہے۔

مزیدخبریں