سٹی42: وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کہتی ہیں مجوزہ میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشنز ایکٹ کا مقصد ہسپتالوں کی نجکاری نہیں بلکہ سسٹم بہتر کرنا چاہتے ہیں، لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مسائل حل کر رہے ہیں ان کا احتجاج کا اعلان بلا جواز ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرصحت ڈاکٹریاسمین راشدنے ڈی جی پی آر کے میڈیا ہال میں پریس کانفرنس کی اس موقع پر سیکریٹری پرائمری ہیلتھ زاہد اختر زمان، سپیشل سیکریٹری مدثر وحید ملک اور ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر منیر احمد بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وزیر صحت نے کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ڈائنگ کیڈر بنانے کے سابقہ حکومتی فیصلے کو واپس لے رہے ہیں اور تیرہ ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز بھرتی کر رہے ہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ وفات پا جانے والی لیڈی ہیلتھ ورکرز کے ورثا کو مالی امداد کیلئے حکومت نے 48 کروڑ روپے سے زائد کے فنڈز کی منظوری دی ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے ماں بچہ صحت پروگرام کے سربراہ کی غیر قانونی بھرتی کا جائزہ لینے کے اعلان کیا، ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ادویات کی کمی کا سامنا نہیں ہے تمام اضلاع ادویات خرید رہے ہیں۔ پریس کانفرنس میں صحافی کی جانب سے وزیر صحت سے جب سوال کیا گیا کہ آپ نے پی ایم اے کی عہدیدار کے طور پر 2001 میں ہسپتالوں کی نجکاری کے قانون کی مخالفت کی تھی لیکن آج اس قانون کو لاگو کر رہی ہیں جس پر زیر صحت کا کہنا تھا کہ اس وقت کا قانون نجکاری کی کوشش تھی لیکن ہمارا مجوزہ ایم ٹی آئی ایکٹ نجکاری نہیں ہسپتالوں کا نظام بہتر کرنے کیلئے ہے۔
ایک سوال پر وزیر صحت نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ پر وزیر اعظم عمران خان سے بات کی ہے۔