(ناصر علی) سی ٹی ڈی نے سانحہ رائیونڈ کی ابتدائی تحقیقات جاری کر دی، چودہ مارچ کی شام ایک خودکش حملہ آور نے تبلیغی اجتماع میں داخلے کی ناکامی پر خود کو دھماکے سے آڑا لیا،حادثے کے نتیجے میں پانچ پولیس اہلکاروں سمیت نو شہری شہید جبکہ تیس زخمی ہو گئے۔
تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی کی ابتدائی تحقیقات میں کہا گیا ہے کہ پولیس کے جوانوں نے تبلیغی اجتماع سے کچھ فاصلے پر خودکش حملہ آور کو چوکی پرروک لیا۔ حملہ جب تبلیغی اجتماع میں داخلے پر ناکامی پر پولیس چوکی پرخود کو اڑا لیا، دھماکے سے نو عام شہریوں سمیت پانچ پولیس اہلکار شہد ہو گئے جبکہ تیس سے زائد زخمی ہوئے۔تحقیقات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دھماکے کے ماسٹر مائینڈ اور سہولت کاروں کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا، دہشت گرد بزدلانہ کاروئیوں سے پاکستانیوں کے عزم کو توڑ نہیں سکتے، دہشت گردوں کو انکی انسانیت دشم کاروائیوں کی وجہ سے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
پنجاب پولیس شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے کسی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرے گی اللہ پاکستان کی حفاظت کرے۔
سی ٹی ڈی کے مطابق رائیونڈ دھماکے میں 6 سے 7 کلو بارودی مواد استعمال ہوا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : رائیونڈ: اجتماع گاہ کے باہر نثار پولیس چیک پوسٹ کے قریب دھماکہ
واضح رہے کہ رائیونڈ دھماکے کے شکار جناح اسپتال میں 6 پولیس اہلکاروں سمیت 8 زخمیوں کا علاج معالجہ جاری ہے جبکہ 3 کی حالت تشویشناک ہے، جنرل اسپتال میں اس وقت 8 پولیس اہلکاروں سمیت 15 زخمی زیر علاج ہیں جبکہ3 پولیس اہلکاروں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے، تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال رائیونڈ میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 4 زخمی زیر علاج ہیں، انکی حالت خطرے سے باہر ہے۔
شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس میں 2 پولیس اہلکاروں سمیت 3 افراد زیر علاج اور انکی حالت خطرے سے باہر ہے، 4 مختلف اسپتالوں میں 30 زخمی زیر علاج ہیں، زخمیوں میں 18 پولیس اہلکار زخمی اور 12 شہری زخمی ہیں۔5 شہید پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا، ایک نامعلوم سمیت 3 عام شہریوں کا پوسٹ مارٹم ان کے ورثا کے آنے کے بعد ہو گا، پولیس شہدا کی میتیں پولیس لائن روانہ کر دی گئی۔
پولیس کے شہدا کی نماز جنازہ دن 11 بجے پولیس لائن قلعہ گجر سنگھ میں ادا کی جائے گی۔