سٹی42: "پاکستان آج معاشی مسکلات سے نکل کر آہستہ آہستہ ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن ہے۔ماضی مٰیں جھانک کر رونے دھونے کا کوئی فائدہ نہیں اس سے سبق حاصل کرنا چاہے", شہباز شریف نے یہ بات اپنی حکومت کے سو دن مکمل ہونے پر ہفتہ کی شام عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کا سہرا تمام اتحادی جماعتوں کو جاتا ہے۔ پاکستان کو ڈیفالٹ سہونے سے بچانے کے لیے نواز شریف اور آصف علی زرداری کی رہنمائی میں کام کیا ۔
شہباز شریف نے بتایا کہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ہمارے اقدامات سے مہنگائی 38 فیصد سے گر کر 12 فیصد ہو گئی ۔ عوام نے انتخابات میں ہم پر اعتماد کا اظہار کیا۔ ہماری حکومت کے 100 دن پورے ہوچکے ہیں۔مہنگائی میں کمی خوش آئند تبدیلی ہے۔ قرضوں پر 22 فیصد شرح سود کم ہوکر 20 فیصد پر آگئی ہے۔ اس سے سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا ۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے بینکوں کی سود کی شرح کم ہو جانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پالیسی ریٹ (سود کی شرح) میں کمی سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہوگی۔
انہوں نے 15 اپریل کو پٹرول کی قیمت میں کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کل پیٹرول کی قیمتوں میں مزید کمی آئی ہے ۔ پیٹرول اور ٰڈیزل سستا ہونے سے مہنگائی کے بوجھ تلے دبے عوام کو کچھ ریلیف ملے گا ۔ عوام کو ریلیف کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ مزید محنت کریں گے تاکہ سرمایہ کاری کو آگے بڑھایا جائے ۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ طلبہ کو جدید علوم سے آراستہ کریں گے۔ معاشی مشکلات سے نکالنے، ترقی اور خوشحالی کا سفر ملک کی اشرافیہ سے قربانی کا تقاضا کرتا ہے۔
، شہباز شریف نے مزید کہا کہ بہت جلد وہ مقام آئے گا جس کا خواب قائداعظم اور ہجرت کرنے والوں نے دیکھا تھا ۔ قائداعظم کے خواب کی تعبیر کے لیے ہم سنجیدہ ہیں۔ میری حکومت کی ذمہ داری ہے کہ ہم شاہانہ اخراجات کا خاتمہ کریں۔ ہمیں قربانی وایثار کا بھرپور مظاہرہ کرنا ہے ۔
اپنی حکومت کی پالیسی کے تحت پی ڈبلیو ڈی کے ادارہ کو ختم کرنے کے فیصلہ کے متعلق بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بی ڈبلیو ڈی ان اداروں میں شامل ہوتا ہے جو کرپشن کے لیے بدنام ہے۔
وزیراعظم شہباز نے کہا کہ ارب روپے کا ترقیاتی فنڈ ہے تو 50 ارب کرپشن کی نذر ہوجاتے ہیں۔ قوم پر بوجھ بنے والے اداروں کا خاتمہ ناگزیر ہے ۔ عوام نے انتخابات میں ہم پر اعتماد کا اظہار کیا ۔ سعودی عرب پاکستان کا بااعتماد برادر ملک ہے ۔ یو اے ای نے 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی کمٹمنٹ کی ہے ۔ ایس آئی ایف سی کے ذریعے صنعتی ، زرعی ، آئی ٹی ، معدنیات میں سرمایہ کاری ہوگی ۔ ہم نہ صرف بیرونی بلکے اندرونی سرمایہ کاری کو یقینی بنائیں گے ۔ پاکستان کی جو اپنی بصیرت ہے اسے بروے کار لارہے ہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کا عمل جاری ہے۔ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن سے محصولات میں واضح بہتری نظر آئے گی۔ میرا وعدہ ہے کہ ڈیرہ ماہ میں ٹھوس فیصلوں کے ساتھ آپ کے سامنے آوں گا ۔ ٹیکس نظام میں اصلاحات کی گئی ہیں۔
وزیر اعظم شہباز نے بتایا کہ گزشتہ سال کے مقابلے 30 فیصد سے زائد محصولات جمع ہوئے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ یہ آخری پروگرام ہوگا ۔ چین سے تین لاکھ پاکستانیوں کو آئی ٹی کی ٹریننگ دلائیں گے۔ پاکستان آہہستہ آہستہ قرضوں کی زندگی سے نجات حاصل کرے گا ۔
ویراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ صنعتوں کے لیے ساڑھے دس روپے فی یونٹ بجلی سستی کردی ہے ۔ بجٹ کے بعد اسٹاک ایکسچینج کو 76 ہزار پوائنٹس تک پہنچایا ۔
یہ کاروباری برداری کا بجٹ پر اعتماد کا اظہار ہے ۔ غریب پریشان ہے اور تنخواہ دار طبقہ بے بس ہے کہ اس پر ٹکس لگتا ہے۔ امیر اور غریب کے فرق کو کم نہیں کریں گے تو یہ ملک فلاحی مملکت نہیں بن سکتا۔
شہباز شریف نے یاد دلایا کہ حکومت نے تعلیم کے میدان میں ایمرجنسی کانفاذ کیا ہے۔ انہوںنے کہا کہ زرعی پیداوار کے لیے کاوشیں کرنی ہیں۔ مئی میں بیرون ملک پاکستانیوں نے 3 ارب ڈالر ملک میں بھیجے۔
وزیراعظم شہباز نے اپنی حکومت کے سو دن کی پرفارمنس اور اپنی پالیسیوں پر بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ حکومت پرائیویٹ سیکٹر کو سہولت فراہم کرے گی ۔
وزیر اعظم نے قوم کو یاد دلایا کہ دہشت گرد ، بجلی چور ، منافع خور ، ٹیکس چور اور بدعنوان سرکاری ملازم ملکی ترقی اور استحکام کے دشمن ہیں ۔ شہدا اور غازیوں کی توہین کرنے والا ملک کی ترقی اور خوشحال کا دشمن ہے ۔ سیاسی عدم استحکام ملکی ترقی اور خوشحالی کا دشمن ہے۔
وزیر اعظم شہباز نے اپنے خطاب کے آخر مین کہا ، "ہر اس شہری کو میرا سلام ہے جو ملک کی بہتری کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے."
وزیر اعظم شہباز نے اپنے خطاب مین قوم سے وعدہ کیا کہ " ایک ایک روپیہ عوام کی خوشحالی کے لیے خرچ کریں گے."