ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

محسن نقوی کا شب قدر قلعہ کا دورہ، زنجیروں میں جکڑے دروازوں پر گہری دلچسپی کا اظہار

محسن نقوی کا شب قدر قلعہ کا دورہ، زنجیروں میں جکڑے دروازوں پر گہری دلچسپی کا اظہار
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42 : وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے 1813 سال قدیم  فرینٹر کانسٹیبلری کے شب قدر قلعہ کا دورہ کیا  اور زنجیروں میں جکڑے قلعہ کے اصلی و قدیمی دروازوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ۔

  وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے قلعہ کے مختلف قدیم حصے دیکھے، وفاقی وزیرداخلہ  نے برطانیہ کے سابق وزیر اعظم سر ونسٹن چرچل کے مجسمےاور  1837 میں تعمیر ہونے والا دیار کی لکڑی کا ریسٹ ہاوس بھی دیکھا۔

  کمانڈنٹ ایف سی معظم جاہ انصاری نے قلعہ اور زنجیروں میں جکڑے دروازوں کے تاریخی پس منظر کے بارے  میں وزیراعلی کو بریفنگ دی۔

  وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے تاریخی قلعہ کی دیکھ بھال پر کمانڈنٹ ایف سی  اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ  قلعہ ایک  تاریخ سموئے ہوئے ہے،انہوں نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کی پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں قیام امن کیلئے گراں قدر خدمات ہیں۔

  محسن نقوی نے کہا کہ ایف سی کے  افسروں اور جوانوں نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بہادری کی داستانیں رقم کی ہیں،قوم کو ایف سی کے جری سپوتوں پر ناز ہے، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے وزیٹرز بک میں تاثرات درج کیے۔

 یاد رہے کہ ستمبر 1897  میں  برطانیہ کے سابق وزیر اعظم ونسٹن چرچل اپنی سروس اور ہندوستان کے شمال مغربی سرحدی علاقے میں مہم کے دوران اس قلعے میں ٹھہرے تھے۔اس قلعے کو  رنجیت سنگھ کے دور میں  ماہر تعمیرات طوطا رام نے تعمیر کرایا اور  نام شنکر گڑھ رکھا گیا۔

 1839 میں مہمند قوم نے شنکر گڑھ قلعہ پر حملہ کیا اور دروازے توڑ کر قلعہ میں داخل ہوئے،رنجیت سنگھ کے بیٹے شیر سنگھ نے قلعہ کے دروازے ٹوٹنے کی انکوائری فرنچ جنرل سے  کرائی،انکوائری کی روشنی میں 1840 میں دروازوں کو 100 برس تک زنجیروں میں باندھنے کی سزا سنائی گئی،184 برس بعد  بھی دروازے زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں۔