( عیسی ترین) پنجاب اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق بلوچستان اور پنجاب اضلاع کوہلو، بارکھان، فورٹ منرو اور ڈیرہ بگٹی میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے۔ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 4اعشاریہ 2ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز سبی کے شمال مشرق میں 177 کلو میٹر کے فاصلے پر تھا۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی گہرائی 149 کلو میٹر تھی، کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
زلزلے کے باعث تاحال کوئی جانی اور مالی نقصان نہیں ہوا تاہم شہری کلمہ طیبہ پڑھتے ہوئے گھروں دفاتر اور دکانوں سے باہر آگئے۔
واضح رہے کہ زلزلے قدرتی آفت ہیں جن کے باعث دنیا بھر میں لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق زمین کی تہہ تین بڑی پلیٹوں سے بنی ہے۔ پہلی تہہ کا نام یوریشین، دوسری بھارتی اور تیسری عریبین ہے۔ زیر زمین حرارت جمع ہوتی ہے تو یہ پلیٹس سرکتی ہیں۔ زمین ہلتی ہے اور یہی کیفیت زلزلہ کہلاتی ہے، زلزلے کی لہریں دائرے کی شکل میں چاروں جانب یلغار کرتی ہیں۔ زلزلوں کا آنا یا آتش فشاں کا پھٹنا، ان علاقوں ميں زیادہ ہے جو ان پلیٹوں کے سنگم پر واقع ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں ایک مرتبہ بڑا زلزلہ آ جائے تو وہاں دوبارہ بھی بڑا زلزلہ آ سکتا ہے۔ پاکستان کا دو تہائی علاقہ فالٹ لائنز پر ہے جس کے باعث ان علاقوں میں کسی بھی وقت زلزلہ آسکتا ہے۔
کراچی سے اسلام آباد، کوئٹہ سے پشاور، مکران سے ایبٹ آباد اور گلگت سے چترال تک تمام شہر زلزلوں کی زد میں ہیں، جن میں کشمیر اور گلگت بلتستان کے علاقے حساس ترین شمار ہوتے ہیں۔ زلزلے کے اعتبار سے پاکستان دنیا کا پانچواں حساس ترین ملک ہے۔
پاکستان انڈین پلیٹ کی شمالی سرحد پر واقع ہے جہاں یہ یوریشین پلیٹ سے ملتی ہے۔ یوریشین پلیٹ کے دھنسنے اور انڈین پلیٹ کے آگے بڑھنے کا عمل لاکھوں سال سے جاری ہے۔ پاکستان کے دو تہائی رقبے کے نیچے سے گزرنے والی تمام فالٹ لائنز متحرک ہیں جہاں کم یا درمیانے درجہ کا زلزلہ وقفے وقفے سے آتا رہتا ہے۔