سٹی42: کراچی میں جانوروں سے زیادہ دودھ لینے کے لئے استعمال ہونے والے ممنوعہ انجیکشن کی بھاری مقدار پکڑی گئی۔
ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے ممنوعہ اشیا امپورٹ کر کے ملک بھر میں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی سسی آرکیڈ بلاک 7 کلفٹن کراچی میں کی۔
پانچ ملین روپے مالیت کی ممنوعہ اشیا پکڑنے کے ساتھ 2 ملزموں کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔اس چھاپے میں 320 پیکٹ ممنوعہ انجکشن 1920 بوسٹین فورٹ ون جی اور دیگر غیر رجسٹرڈ سامان برآمد ہوا۔ اس انجیکشن کی مالیت تقریباً 5 ملین پاکستانی روپے ہے۔ یہ انجیکشن جانوروں میں دودھ کی پیداوار بڑھانے کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔ اس انجیکشن کو ممنوعہ اور جانوروں کی صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ قرار دیا جا چکا ہے۔
یہ ممنوعہ انجیکشن جن جانوروں کو دیا جاتا ہے ان کے دودھ میں اس کے اثرات موجود رہتے ہیں جو اس دودھ کو استعمال کرنے والے انسانوں میں کینسر اور بانجھ پن جیسی بیماریاں پیدا کرتے ہیں۔
ان انجیکشنز پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے بھی پابندی عائد کی ہے۔ گرفتار ملزمان کے نام رضا محمد شاہ اور فہد رسول ہیں۔ ڈاکٹر عرفان علی نامی ملزم مفرور ہے,مزید تفتیش جاری ہے۔