(سعید احمد سعید)جنرل سیکرٹری انجمن تاجران طیب میر کا کہنا تھا کہ کینٹ تاجروں کو اچانک پروفیشنل ٹیکس کی مد ہزاروں روپے کے نوٹسسز جاری کیے جا رہے ہیں، کورونا کے باعث دکانیں ہفتوں بند رہیں، انتظامیہ سے درخواست ہے کہ تاجروں کو ریلیف دیا جائے۔
تفصیل کے مطابق انجمن تاجران لاہور کے جنرل سیکرٹری طیب میر اور ڈی ایچ اے بورڈ کے صدرنعیم سلیمی دیگر تاجر رہنماﺅں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پروفیشنل ٹیکس گزشتہ آٹھ سے نو سال ہوگئے نافذ ہے، جو 500 روپے سے لیکر800 روپے ٹیکس تھا لیکن کنٹونمنٹ بورڈ وصول نہیں کررہا تھا،اب اچانک اس ٹیکس کی مد میں 5ہزاراور 8 ہزار روپے کردیا گیا ہے، اور اب یہ ٹیکسز کئی کئی سال کے موخر بنا کر وصول کئےجارہے ہیں۔
مزید پڑھئے: پنجاب کےبجٹ سے تاجر برادری ناخوش
تاجروں کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں کینٹ ایریا میں فاسٹ فوڈ کی دکان پر ایک واقعہ ہوا جس پر ایس ایچ او کو معاملے کی انکوائری کیے بغیر پر اعلیٰ حکام نے جھوٹ پر مبنی واقعہ کی بنیاد پر معطل کردیا گیا، ہماری درخواست ہے کہ کرائم کنٹرول کرنے والے پولیس افسران کا مورال ایک غلط درخواست پر مجروح نہ کیا جائے .
واضح رہے کہ شہر بھر کی تاجر برادری پنجاب حکومت کی جانب سے پیش کیےگئے بجٹ سے ناخوش ہے، تاجروں کا کہنا تھا کہ وفاق کے بعد پنجاب حکومت بھی عام تاجر کو ریلیف دینے میں ناکام رہی،جیل روڈ سٹی کارسینٹر آفس میں کار ڈیلرز عہدیداران کی بڑی تعداد نے بجٹ تقریر سنی،
کار ڈیلرز فیڈریشن لاہور نے وفاقی و پنجاب حکومت کا بجٹ مسترد کردیا،چیئرمین کار ڈیلرز فیڈریشن لاہور چودھری ادریس کا کہنا تھا کہ حکومت بتائے 800 سی سی گاڑیوں پر جو ریلیف دیا اس سے عام صارف اور کار ڈیلرز کو کیا فائدہ ہو گا۔
سی ای او سٹی کار سینٹر چودھری مقصود،نائب صدر اقبال خان، عمر ادریس، سینئر نائب صدر عمران غفور، چیئرمین سمن آباد کار ڈیلرز شیخ منظور، ہال روڈ انجمن تاجران مرکزی آفس میں صدر ہال روڈ بابر محمود، سلیم اصغر بھٹی, عادل حفیظ, ذیشان خالد, سابق صدر ڈی ایچ اے سٹیٹ ایجنٹ ایسوسی ایشن میجر ر محمد رفیق حسرت،چیئر مین ڈی ایچ اے فاؤنڈرز گروپ حاجی عبدالطیف،محمودبھٹی، سمیت دیگر نے بجٹ تقریر سنی۔