( علی اکبر، عمر اسلم ) پنجاب اسمبلی کے نئے ایوان میں بھی اپوزیشن کی پرانی روایات قائم رہی، صوبائی وزیر خزانہ کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے بھر پور احتجاج کیا۔
پنجاب اسمبلی کا بجٹ اجلاس سپیکر چودھری پرویز الہیٰ کی زیر صدارت دو گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا تو اپوزیشن جماعتوں نے ایوان میں بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے بھر پور احتجاج کیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے سپیکر ڈیسک کے سامنے آکر حکومت مخالف نعرے بازی کی اور ایجڈا کی کاپیاں پھاڑ دی۔
اپوزیشن کا کہنا تھا کہ بجٹ میں عوام کو ریلیف فراہم نہیں دیا گیا۔ کورونا وائرس کی خوف ناک صورتحال کے باوجود عوام کوریلیف دینے میں حکومت ناکام رہی جبکہ حکومتی رہنما بجٹ کو بہترین قرار دیتے رہے۔
سابق صوبائی وزرا اوراپوزیشن رہنماؤں نے بجٹ کو مسترد کرتے ہوئے الفاظ کا گورکھ دھندہ قراردیتے ہوئے کہا کہ حکومت نےعوام کوریلیف دینےکی بجائے ان کی مشکلات میں اضافہ کردیا اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ تک نہیں کیا گیا۔
حکومتی وزرا نے اس بجٹ کو بہترین قرارد دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی تاریخ کا بہترین بجٹ ہے جس میں کوئی نی اٹیکس نہیں لگایا گیا
اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حکومت کے دعوؤں کی حقیقت عوام کے سامنے آچکی ہے جبکہ حکومت کے ان کھلاڑیوں کے بس کی بات نہیں۔