ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تاجر برادری نے پنجاب بجٹ کو مایوس کن قرار دیدیا

تاجر برادری نے پنجاب بجٹ کو مایوس کن قرار دیدیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

( شہزاد خان ابدالی، عفیفہ نصر اللہ ) صدر آل پاکستان انجمن تاجران خالد پرویز اور اردو بازار کے تاجر قائدین پنجاب کے بجٹ سے ناخوش، تاجر قائدین خالد پرویز، امتیاز علی، رزاق ببر سمیت دیگر نے کہا کہ وفاق کی طرح پنجاب کے بجٹ میں بھی چھوٹے تاجران کو کچھ نہ دیا۔ سخت معاشی حالات میں تاجروں کو حالات کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا۔

تفصیلات کے مطابق دیگر مارکیٹوں کی طرح اردو بازار میں بھی صدر آل پاکستان انجمن تاجران خالد پرویز کی جانب سے بجٹ تقریر سننے کا اہتمام کیا گیا۔ تاجر قائدین امتیاز علی، اورنگ زیب خان، اعظم بٹ، رزاق ببر، قاسم عباس نے مرکزی صدر خالد پرویز کے ہمراہ بجٹ تقریر سنی۔ صدر آل پاکستان انجمن تاجران خالد پرویز نے پنجاب حکومت کے بجٹ کو مایوس کن قرار دیا۔ خالد پرویز نے کہا کہ سینکڑوں افراد کورونا کے باعث بے روزگار ہوگے تاجروں کو انکی تنخواہوں کی ادایگیئوں کیلئے بھی کوئی ریلیف نہ مل سکا۔

دیگر تاجر قائدین امتیاز علی اور قاسم عباس نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ وفاقی وصوبائی بجٹ میں عام آدمی اور تاجر برادری کو کچھ نہ مل سکا، لاہور کی کسی مارکیٹ میں پارکنگ پلازہ کی تعمیر کیلئے بجٹ مختص نہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کاغذ، کاپی اسٹیشنری اور دیگر اشیا پر ٹیکسز جوں کے توں برقرار ہیں۔ شہر بھر کی تاجر برادری کو وفاق کے بعد پنجاب حکومت کے بجٹ سے بھی شدید مایوسی ہوئی۔

صدر آل پاکستان انجمن تاجران خالد پرویز اور دیگر تاجر قائدین نے کہا کہ پنجاب کا بجٹ منظور ہونے سے قبل مارکیٹوں میں پارکنگ پلازوں کیلئے رقم مختص کی جائے اور ٹیکسز میں ریلیف دیا جائے۔

آئندہ مالی سال کا بجٹ سننے کے لیے انجمن تاجران کے صدر حاجی نعیم خان اور دیگر عہدیداران نے رحمت مارکیٹ انار کلی بازار میں خصوصی انتظام کیا۔ حاجی نعیم خان نے بجٹ سننے کے بعد ملے جلے تاثرات کا اظہار کیا۔

حاجی نعیم خان کا کہنا تھا کہ امید تھی کہ حکومت چھوٹے پیمانے پر کام کرنے والے تاجروں کو چھوٹے قرضے فراہم کرے گی مگر ایسا کچھ نہیں ہوا۔ عہدیداران کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے مزید تعاون درکار ہے۔

حاجی نعیم خان اور دیگر تاجروں کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے باعث تاجر مالی تنگدستی کا شکار ہیں، حکومت سے اپیل ہے کہ ان کی داد رسی کی جائے۔