(عمر اسلم)کورونا کے بڑھتے وار، شہر کے نو علاقے سیل کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ کو ہیلتھ ایڈوائزری جاری کردیا گیا، ڈپٹی کمشنر دانش افضال کا کہنا ہے کہ سیل شدہ علاقوں سے باہر اندر جانے کی اجازت نہیں ہو گی، پورے علاقوں کے بجائے مخصوص گلیاں سیل کی جائیں گی۔
تفصیلات کے مطابق حکومتی احکامات پر شہر کے نو علاقوں کو سیل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ،عملدرآمد کے لیے ضلعی انتظامیہ کو ہیلتھ ایڈوائزری جاری کر دی گئی ہے، ڈپٹی کمشنر دانش افضال کا کہنا ہے کہ زیادہ کیسز والے علاقوں کی نشاندھی اور سیل کرنے کے لیے تحصیل سطح پر اسسٹنٹ کمشنرز کی سربراہی میں ٹیمیں تشکیل دی چا چکی ہے ، کل شہر کے نو علاقوں میں پورے علاقے کے بجائے زیادہ کیسز والی گلیاں اور محلے سیل کیے جائیں گے۔
ان کا کہناتھا کہ سیل شدہ علاقوں میں داخلے اور باہر آنے کی اجازت نہیں ہو گی، متعلقہ علاقے میں موجود اشیاء ضروریہ کی تمام دکانیں کھلی رہیں گی جس میں پرچوں ، دو دہی ، فارمیسی اور بیکریاں شامل ہیں دیگر تمام دکانوں کو بند رکھا جائیگا ، ضلعی انتظامیہ سیل شدہ علاقوں میں مستحق افراد میں راشن کی فراہمی کو یقینی بنائے گی ، علامہ اقبال ٹائون ، گلبرگ ، ہربنس پورہ ،کینٹ ، ڈیفنس ،مزنگ ، نشتر ، شاہدرہ ، شاد باغ ، اور اندرون شہر میں موجود زیادہ مریضوں والی گلیوں کو دو ہفتے کے لیے سیل رکھا جائیگا۔
قبل ازیں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور میں کورونا کا سب سے زیادہ مسئلہ ہے، لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد ایس او پیز پر عمل نہیں ہورہا ۔ جن علاقوں میں پھیلاؤ ہے وہاں سختی کی جائے ان مختلف علاقوں کو کل بند کردیا جائے گا،واضح رہے کہ ملک میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مزید 5 ہزار 2 سو 48 نئے کیس سامنے آئے۔ملک میں کورو نا کیسزکی تعداد ایک لاکھ 44 ہزار 4 سو 78 ہوگئی۔ 24 گھنٹے کے دوران مزید 97 افراد جان سے گئے۔مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار 7 سو 29 ہوگئی۔نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹرکےتازہ اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 29ہزار85 ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے 5ہزار248 کے نتائج مثبت آئے جس کے بعدمتاثرہ مریضوں کی تعداد1لاکھ 44 ہزار478 ہوگئی۔