(ندیم خالد) باغبانپورہ کےعلاقےمیں معمولی تلخ کلامی پرشہری کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا،بچوں کی تلخ کلامی پرصلح کرانے کی کوشش کی تومحسن بلڈر اوراسکے ساتھیوں نے تشدد کا نشانہ بنایا.
تفصیلات کے مطابق شہر میں آئے روز کوئی نہ کوئی خوفناک واردات رونما ہوئی رہتی ہے جس سے قیمتی جانوں کا ضیاع معمول بن گیاہے، معمولی تلخ کلامی پر ایک دوسرے کی جان لےلی جاتی ہے جس سےمعاشرے پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ نسلیں تباہ ہوجاتی ہیں اور کئی بچے یتیمی کی زندگی گزرنے پر مجبور ہیں۔
باغبانپورہ کے علاقہ میں شہری کا صلح کرانا مہنگا پڑگیا،متاثرہ شہری کا کہنا تھا کہ بچوں کی لڑائی میں صلح کرانےکی کوشش کی تو محسن بلڈر اور اسکے ساتھیوں نےتشدد کیاجس سےوہ زخمی ہوگیا، پولیس نے موقع پرپہنچ کر گولیوں کے خول اوردیگر شواہد اکٹھے کرلیے، ملزمان موقع سے فرار ہوگئے،تھانہ باغبانپورہ میں مقدمےکے لیےدرخواست جمع کرا دی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ شیخوپورہ کےعلاقے کھاریانوالہ میں بچوں کی لڑائی میں 8 افراد قتل ہوگئے تھےجس کا وزیراعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئےملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا۔بچوں کی خونی لڑائی میں تین افراد زخمی اور دو کی حالت تشویشناک بتائی گئی تھی۔ بچوں کی لڑائی پر پندرہ روز پہلے بھی دونوں گروہوں میں جھگڑا ہوا تھا، جس میں دونوں گروپوں نے ایک دوسرے پر چھریوں سے حملہ کر کے متعدد افراد کو زخمی بھی کیا تھا۔
عینی شاہدین کےمطابق دونوں گروہوں میں پہلے ہی دشمنی تھی، آٹھ افراد کے قتل کے بعدعلاقے میں کہرام مچ گیا،مقتولین کے ورثا نے ملزمان کے گھرکو آگ لگا دی، آگ کے باعث قریبی دکانیں بھی لپیٹ میں آگئیں تھی جس پر ریسکیو نے موقع پر پہنچ آگ پر قابو پایا۔مرنےوالےافراد ایک ہی خاندان کےتھے۔قتل ہونے والوں میں ماں باپ، بیٹا اورایک خاتون سمیت خاندن کے دیگر افراد شامل تھے۔