مصطفی آباد کا  ناکارہ واٹر فلٹریشن پلانٹ صاف پانی کی بجائے بیماری بانٹنے لگا

15 Jul, 2024 | 09:19 PM

فاطمہ خان:  دھرم پورہ مصطفی آباد کا  ناکارہ واٹر فلٹریشن پلانٹ انتظامیہ کی  نظروں سے اوجھل ہونے کے سبب کاٹھ کباڑ  اور کوڑے کا ڈھیر بن گیا۔ مشینری زنگ آلودہ ہو گئی، فلٹریشن پلانٹ کے نلکے تک غائب ہو گئے۔ اس پلانٹ کا افتتاح تو ہوا تھا لیکن اس کے بعد سے یہ نمائشی پلانٹ بن کر رہ گیا۔ صاف پانی فراہم کرنے اور بیماری سے بچانے کے لئے لگایا گیا فلٹریشن پلانٹ اب خود بیماری بانٹ رہا ہے۔

مصطفیٰ آباد کے مکینوں نے بتایا کہ  فلٹریشن لانٹ کے ناکارہ ہونے کی وجہ سے اس علاقہ میں صاف پانی کی قلت ہے۔ صاف پانی کے حصول کے لئے مکینوں کو اضافی مشقت کرنا پڑتی ہے جس کےباعث ان کے روز مرہ کے معمولات بری طرح سے متاثر ہوتے ہیں۔

علاقہ کے مکینوں نے بتایا کہ واٹر فلٹریشن پلانٹ عرصہ سے بند ہونے کے سبب اس پلانٹ سے ملحق علاقہ گندگی اور کوڑے کرکٹ سے اٹ گیا ہے۔ انتظامیہ نہ اس پلانٹ کی مرمت پر توجہ دیتی ہے نہ کبھی اس کی صفائی کرواتی ہے۔ اس پلانٹ کے بند ہونے سے بہت سے شہریوں کا دارومدار گندے جراثیم آلود پانی پر ہے، جسے پی کر وہ اور ان کے بچے بیمار ہو جاتے ہیں۔ 

اس علاقہ میں صاف پانی کے حصول میں مشکلات کا سامنا ہے۔ بہت سے مکین جو صاف پانی تلاش کر کے لانے پر زیادہ وقت خرچ نہیں کر سکتے وہ صاف پانی خرید کر اپنی بنیادی ضرورت پوری کرنے پر مجبور ہیں۔ واسا انتظامیہ سے متعدد بار شکایات کے باوجود پلانٹ کو ٹھیک نہیں کیا جا سکا ۔

مزیدخبریں