سٹی42: وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی پرپابندی لگانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کے لئے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرے گی۔ یہ بات وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں بتائی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کو ترقی کرنا ہے تو پاکستان اور پی ٹی آئی اکٹھے نہیں چل سکتے۔
انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت کی رائے ہے کہ آرٹیکل 17 ملک کے مخالف سرگرمیوں میں ملوث جماعت پر پابندی لگانے کا اختیار دیتا ہے۔
عطا تارڑ نے بتایا کہ وفاقی حکومت عارف علوی، بانی پی ٹی آئی اور قاسم سوری پر آرٹیکل چھ لاگو کرنے کے لئے سپریم کورٹ میں ریفرنس بھیجے گی۔ اب ملک کے ساتھ مزید کھلواڑ نہیں کرنے دیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے ان تینوں افراد کے خلاف وفاقی کابینہ کی منظوری سے ریفرنس بنا کر سپریم کورٹ کو بھیجا جائے گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطا تارڑ کا کہنا تھا 9 مئی کو ملک کے دفاع پر حملے کیے گئے۔ انتشار اور تشدد کی سیاست کو فروغ دیا گیا۔عطا تارڑ نے کہا، ا فارن فنڈنگ آپ کے پاس ہے، یہودی لابی آپ کو سپورٹ کرتی ہے، ملک میں سائفر کا کھیل رچایاگیا۔
ملک نے اگر ترقی کرنی ہے تو پاکستان اور تحریک انصاف ایک ساتھ نہیں چل سکتے، پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا فیصلہ وفاقی کابینہ کے آئندہ ہونے والے اجلاس میں آ سکتا ہے۔
عطا تارڑ کا کہنا تھا حکومت نے فیصلہ کیا ہے سابق صدر عارف علوی، بانی پی ٹی آئی اور سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف آرٹیکل 6 کا کیس چلایا جائے، ان تیوں اشخاص کے خلاف وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد یہ ریفرنس سپریم کورٹ کو بھجوایا جائے گا۔
عطا تارڑ نے کہا، تاثرہے کہ ان پر کوئی ہاتھ نہیں ڈال سکتا، ہمارے تحمل اور بردباری کو ہماری کمزوری سمجھا گیا ہے۔ ہمیں سیاسی تربیت دی گئی ہےکہ سیاسی مخالفین کی عزت کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنی اہلیہ کو بستر مرگ پر چھوڑ پر واپس وطن آئے، بانی پی ٹی آئی فاشسٹ حکمران تھے، ماؤں بہنوں کو گرفتار کیا گیا، شہباز شریف نے پی ٹی آئی دور میں کہا تھا کہ میثاق معیشت کرنے کے لیے تیار ہیں۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے یہ اطلاع بھی دی کہ حکومت سپریم کورٹ کے ایک سیاسی جماعت کو مخصوص نشستیں دینے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائرکرے گی، نظرثانی کا فیصلہ حکومت اوراس کے اتحادیوں کا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے میں قانونی سقم ہیں،جس کی وجہ سےنظرثانی دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے بتایا کہ ایک سیاسی جماعت کو وہ حق دیا گیا جو اس نے مانگا ہی نہیں۔ اس جماعت کو بن مانگے ریلیف دیا گیا۔ نظر ثانی کی اپیل میں درخواست کی جائے گی کہ سیاسی جماعت کو جو ریلیف دیا گیا کیا وہ اس نے مانگا بھی تھا۔
ہماری بردباری اور تحمل کو کمزوری نہ سمجھا جائے، بدقسمتی سے ہماری اچھی تربیت اور بردباری کو کمزور سمجھا گیا۔ ہم نے ہمیشہ میثاقِ جمہوریت پر عمل کیا۔