اقصیٰ سجاد: محرم الحرام کے آمد سے ہی لاہور کے تمام علاقوں اور محلوں کی امام بار گاہوں میں ایک طرف مجالسِ سید الشہدا حسین علیہ السلام کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے تو دوسری طرف شبیہہِ ضریح، شیبہہ علم اور اہلِ قافلہِ کرب و بلا سے وابستہ تبرکات کی تیاری اور زیادتوں کا بھی سلسلہ شروع ہو جاتا ہے۔
مومنین اور مومنات مجالس میں جا کر ذکرِ اہل بیت سننے کے ساتھ ان سے وابستہ ہر چیز کی زیارت بھی خاص عقیدت اور لگن کے ساتھ کرتے ہیں۔ہر امام بارگاہ ، عزا خانے میں علم غازی عباس کے علم کی شبیہہ ، جھولا علی اصغر اور تعزیہ ہر سال محرم میں نیا رکھا جاتا ہے۔
صبح سے لیکر رات گئے تک مجالس کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے اور چھوٹی امام بارگاہوں میں جہاں مجالس کا اہتمام نہیں کیا جاتا وہاں بھی زیارتوں کے لئے عقیدتمندوں کی آمد جاری رہتی ہے۔
محرم کے آغاز سے ہی عزا خانوں اور امام بارگاہوں کی صفائی ستھرائی کا کام شروع ہو جاتا ہے۔ قالین چادریں، جھاڑ فانوس کی صفائی اور دھلائی کے بعد انہیں عمدگی سے بچھایا اور سجایا جاتا ہے۔ شبیہ علم دلانوں، کمروں اور تبرکات کی آرائش و زیبائش مکمل کی جاتی ہے۔ ہر امام بارگاہ اور عزا خانے میں علم عباس ، جھولا علی اصغر اور تعزیہ نیا رکھا جاتا ہے۔
عزا داروں کا کہنا ہے کہ محرم الحرام میں امام بارگاہوں کی فضائیں اگربتی، عطر اور پھولوں کی خوشبو سے مہک اُٹھتی ہیں ۔ منتیں مانگنے والوں کے ساتھ ساتھ اب یہاں باقاعدہ مجلس عزا کے انعقاد سے عزاداروں کی آمد بھی شروع ہو جاتی ہے۔