ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے انکشاف کیا کہ انہیں بھی نو کالر آئی ڈی سے کال آئی اور ڈرانے دھمکانے کی کوشش کی گئی ۔
لاہور میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ہمارے امیدواروں کو ڈرانے دھمکانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں ، مجھے بھی نو کالر آئی ڈی سے کال آئی اور ڈرانے کی کوشش کی گئی ، کال کرنے والا کوئی فراڈ ہی تھا، مجھے کہتا کہ میں نیب سے بات کر رہا ہوں ، آپ کے خلاف نیب میں کیس آیا ہے ،میں نے کہہ دیا کہ بیٹا مجھے نیب کا لیٹر بھیج دیں ، میں جواب بھجوا دوں گی ۔
ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ رانا ثناء اللہ سوشل میڈیا سے گھبرا رہے ہیں ، کہتے ہیں کہ سوشل میڈیاپر ان کی بدنامی ہو رہی ہے ، میں پوچھنا چاہتی ہوں کہ ویسے بدنامی نہیں ہو رہی ، کوئی بات کسی سے ڈھکی چھپی ہے ؟، عابد شیر علی کے والد ان کی پارٹی کے رہنما تھے ،انہوں نے ہی کہا ہے کہ رانا ثناء اللہ نے 18 سے 20 قتل کئے ہیں، سانحہ ماڈل ٹاؤن کو ساری دنیا نے دیکھا۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) والے دھاندلی کے ماسٹرہیں، ہم تو چاہتے ہیں کہ شفاف انتخابات ہوں ، الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ شفاف انتخابات کرائے ، ہماری پٹیشن پر الیکشن کمیشن میں بھی سماعت ہوئی ہے ، پر امن انتخابات کا انعقاد یقینی بنائیں ، یہ لوگ تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں ، ہماری درخواست پر 9 دن لگ گئے ، ایسا کون سا قانون تھا جسے ڈھونڈنے میں 9 دن لگ گئے ،ہم نے الیکشن انشا اللہ بھاری اکثریت سے جیتنا ہے ۔