شاہین عتیق ،ملک محمد اشرف : سیشن کورٹ میں ٹک ٹاک سٹارزحریم شاہ اور صندل خٹک کےخلاف عدالتی احکامات کےباوجود مقدمہ درج نہ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست پرسماعت، عدالت نے سماعت چار اگست تک ملتوی کردی ۔
ایڈیشنل سیشن جج عامرحبیب کی عدالت میں حریم شاہ اورصندل خٹک کےخلاف مقدمہ درج نہ کرنے کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی،عدالتی تعطیلات کی وجہ سے ریکارڈ نہ آنے پرکارروائی نہ ہو سکی،درخواست گزارنےموقف اختیار کیا کہ عدالت نےحریم شاہ اور صندل خٹک کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا لیکن متعلقہ پولیس نےعدالتی حکم پرعمل درآمد نہیں کیا،جس سےوہ توہین عدالت کےمرتکب ہوئے،ان کے خلاف کارروائی کی جائے،عدالت نے وکلا کو چار اگست کو بحث کےلئے طلب کر لیا۔
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے پرائیویٹ ہسپتالوں کو ریگولیٹ کرنے،آکسیجن سلنڈر اور ادویات کی سستے داموں فروخت کیلئے وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کو نوٹس جاری کردئیے ۔
جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کی ۔درخواستگزاروکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ کورونا وائرس کے علاج کیلئے ابھی تک پرائیویٹ ہسپتالوں کو ریگولیٹ نہیں کیا گیا ۔ پرائیویٹ ہسپتالوں کو ریگولیٹ نہ کرنے کی وجہ سے لوگ مہنگا علاج کرانے پر مجبور ہیں، آکسیجن سلنڈر اور ادویات مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہیں، کورونا وائرس کے علاج کی کچھ ادویات اب بھی میڈیکل سٹورز سے غائب ہیں۔ درخواستگزارنےاستدعاکی کہ عدالت حکومت کو سستے علاج کیلئے پرائیویٹ ہسپتالوں کو ریگولیٹ کرنے کا حکم دے۔ مزید استدعا کی گئی کہ عدالت آکسیجن سلنڈر و ادویات کی سستے داموں دستیابی کو یقینی بنانے کا حکم دے۔
تیسرے کیس میں لاہورہائیکورٹ نےٹیکسٹ بک اینڈ کریکلم بورڈ میں ڈپٹی ڈائریکٹرز کی آسامیاں تخلیق کرنےکے خلاف درخواست پر تفصیلی جواب طلب کرتےہوئےسماعت ملتوی کردی ۔جسٹس عائشہ ملک نےٹیکسٹ بک اینڈ کریکلم بورڈ کےاسسٹنٹ سیکرٹری فیض رسول کی درخواست پرسماعت کی،،درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزارٹیکسٹ بک اینڈ کریکلم بورڈ میں گریڈسترہ میں اسسٹنٹ سیکرٹری تعینات ہے،بورڈ میں2015 میں انتظامی حکم کےتحت گریڈ اٹھارہ میں ڈپٹی ڈائریکٹرزکی آسامیاں تخلیق کی گئیں، ٹیکسٹ بک اینڈ کریکلم بورڈمیں ڈپٹی ڈائریکٹرزکی آسامیاں بورڈ کےسروس اسٹرکچر کے خلاف ہیں،خلاف قانون تخلیق کی گئی اسامیوں پر تعینات ڈپٹی ڈائریکٹز کوریگولر کرنا ریگولرائزیشن اور سروس رولز کی خلاف ورزی ہے،درخواست گزار نےاستدعا کی کہ عدالت ٹیکسٹ بک اینڈ کریکلم بورڈ میں ڈپٹی ڈائریکٹرز کی اسامیاں تخلیق کرنےکا اقدام کالعدم قرار دے