(سٹی42)دنیا میں روز نئی ایجادات نے انسانی زندگی کو بدل کر رکھ دیا وہ سب جو کبھی ممکن نہیں تھا آج اس پر بھی حضرت انسان نےریسرچ کرتے ہوئے ممکن بنادیا،اس حوالے سے چین کی ایجادات نے دنیا میں دھوم مچادی ہے،حال ہی میں چینی کمپنی دنیا کو فائیو جی ٹیکنالوجی سے آشنا کرایا مگر اب اس ٹیکنالوجی پربرطانیہ نے پابندی عائد کردی۔
تفصیلات کے مطابق عصر حاضر میں انسان نے ایسی ایجادات متعارف کرائی جن کو دیکھ کر عقل دنگ رہ جاتی ہے، ان نئی ایجادات میں چین کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے انٹرنٹ کو جدید فائیو جی ٹیکنالوجی سے متعارف کرایا جس سے استفادہ حاصل کرتے کئی صارفین کی کاروباری اور دیگر سرگرمیوں کی مشکلات حل ہوگئیں۔
چینی ٹیکنالوجی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھ کر مخالفین نے اس پر پابندیاں عائد کرنا شروع کردیں، امریکہ، بھارت نے اس کی متعدد ایپس کا بائیکاٹ کررکھ ہے اور اس ان کے مقابلے میں اپنی سوشل میڈیا ایپلیکیشن لاؤنچ کیں، اب برطانیہ نے بھی چینی کمپنی ہواوے کی فائیو جی ٹیکنالوجی پر پابندی عائد کردی۔
اس پابندی پر برطانوی انتظامیہ کی جانب سےموبائل فون کمپنیوں کو 2027 سے پہلے اپنے نیٹ ورکس سے تمام چینی کمپنیوں کی فائیو جی کٹ کو ہٹانے کی ہدایت کردی گئی،موبائل فون کے کاروبار سے وابستہ افراد پر 31 دسمبر 2020 کے بعد سے چینی کمپنی ہواوے کی فائیو جی ٹیکنالوجی خریدنے پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔
چینی ہواوے کا کہناتھا کہ یہ برطانیہ میں موبائل فون رکھنے والے ہر ایک شخص کے لیے بری خبر ہے جس سے اس بات کا خطرہ ہے کہ برطانوی شہری ڈیجیٹل کے سست رفتار دور میں شامل ہوجائیں گے۔برطانوی حکومتی فیصلہ ہواوے کی صارفین کو سمارٹ فونز فروخت کرنےکی صلاحیت کو متاثر نہیں کرتا۔
برطانیہ میں تعینات چینی سفیر نے بھی برطانوی حکومت کے فیصلے کو مایوس کن اور غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سوالیہ نشان بن گیا ہےکہ کیا برطانیہ دوسرے ممالک کے مقابلے میں کمپنیوں کو کھلا اور غیر امتیازی کاروباری ماحول فراہم کرسکتا ہے۔