شریف برادران کیخلاف نیا کیس کھل گیا

15 Jul, 2020 | 12:12 PM

Sughra Afzal

(مانیٹرنگ ڈیسک) قومی احتساب بیورو ( نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی۔

چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید  اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے،  نیب نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف اور ان کے بھائی میاں شہباز شریف کے خلاف ایک نئے کیس میں تحقیقات کی منظوری دی ہے جبکہ کیس کی نوعیت کے بارے میں تفصیلات بتانے سے گریز کیا ہے۔

حکام کا بتانا ہے کہ نوازشریف کے خلاف تحقیقات رائے ونڈ روڈ کی تعمیر سے متعلق ہیں، شہباز شریف کے خلاف ایل ڈی اے میں پلاٹوں کی الاٹمنٹ کا کیس بند کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، شہبازشریف اور سرتاج عزیز کے خلاف ایک نجی یونیورسٹی کے پاس دو رویہ سڑک کی تعمیر کے سلسلے میں کیس کی انکوائری کی جارہی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ شہباز شریف پر الزام ہے کہ انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے سرتاج عزیز کو بطور یونیورسٹی عہدیدار یہ دو رویہ سڑک بنانے میں مدد دی۔

  نیب کی طرف سے جاری اعلامیے کے مطابق رکن پنجاب اسمبلی مہر حامد رشید کے خلاف ہیون ولاز فیصل آباد میں کرپشن کے الزامات پر انکوائری کی منظوری دیدی گئی، اسی طرح سابق ڈی آئی جی پولیس رانا محمد اقبال کے خلاف بھی انکوائری کی منظوری دی گئی جبکہ ارشد وحید چیف ایگزیکٹو آفیسر میسرز ای آر پی ایل اور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس احتساب عدالت میں جمع کرانے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

دوسری جانب نیب ایگزیکٹو بورڈ میں شہباز شریف کی انکوائری بند ہونے کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں، ذرائع کے مطابق شہباز شریف کیخلاف 12 پلاٹوں کی الاٹمنٹ انکوائری ناکافی شواہد پر بند ہوئی، ایل ڈی اے نے 1978 موضع نواں کوٹ کی زمین گلشن راوی سوسائٹی کیلئے حاصل کی جس میں بے ضابطگی کے شواہد نہیں ملے۔

مزیدخبریں