لاہور کا کرائم ریٹ کراچی کو بھی پیچھے چھوڑنے لگا

15 Jul, 2020 | 09:51 AM

Sughra Afzal

کوئنز روڈ (عرفان ملک) کیمرے خراب، ڈولفن، پیرو کا گشت بے کار، پولیس تماشائی، ڈکیت، رہزن چیلنج اور لاہور بے امنی کا شہر!!! زندہ دلوں کے شہر میں لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر جان سے جانے والوں کا ڈیتھ ریٹ کراچی کے برابر ہو گیا، مال کی حفاظت کرتے 20 شہری جاں سے گزر گئے۔

لاہور کا اسٹریٹ کرائم کراچی کا ریکارڈ توڑنے کے قریب پہنچ گیا، رواں سال اب تک 20 افراد ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہوئے جبکہ 35  زخمی کیے گئے لیکن آبادی کے تناسب سے کراچی کے اسٹریٹ کرائم سے موازنہ کیا جائے تو لاہور میں صورتحال ابتر ہونے لگی، وسائل کی بہتات اور پٹرولنگ کرائم فائٹر فورس کے باوجود بھی شہر میں ڈکیتی قتل کی شرح ایک جیسی ہوگئی، کراچی میں محدود وسائل کے باوجود 21 افراد ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل ہوئے لیکن لاہور میں قتلوں کی تعداد پنجاب کے امن و امان پر سوالیہ نشان بن گئی۔

حکام کا کہنا ہے کہ مقدمات کے اندراج میں اضافہ ہوا جس کو جرائم کی شرح میں اضافہ قرار نہیں دیا جاسکتا لیکن شہری حلقوں میں جرائم کے حوالے سے پائی جانے والی تشویش پولیس کی کارکردگی بیان کرنے کے لئے کافی ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب میں رواں سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران ڈکیتی اور راہزنی کی وارداتوں کے دوران 60 افراد کو مزاحمت پر قتل کردیا گیا، رواں سال یکم جنوری سے 30 جون تک سب سے زیادہ وسائل اور30ہزار سے زیادہ فورس کی تعداد رکھنے والے ریجن لاہور میں 20 شہری ڈاکوؤں کی گولیوں کا نشانہ بنے۔

 اسی عرصہ کے دوران راولپنڈی ریجن میں ڈاکوؤں نے 11 افراد کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیا جبکہ گوجرانوالہ ریجن میں 8 شہری ڈکیتی کے دوران ڈاکوؤں کی گولیوں کا نشانہ بنے، ساہیوال اور ملتان ریجنز میں 5،5، شیخوپورہ اور فیصل آباد میں 4،4 افراد قتل ہوئے۔

بہاولپور ریجن میں 3، ڈی جی خان ریجن میں 2 اور سرگودھا میں ایک شہری ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہوا۔ رواں سال کے دوران ڈکیتی اور راہزی کی وارداتوں میں بھی 20 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

مزیدخبریں