سٹی42: فلسطین میں حماس اور اسرائیل میں سرکاری حکام کو توقع ہے کہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر آج رات یا کل دستخط ہو جائیں گے۔ حماس کے غزہ میں لیڈر محمد سنوار نے بھی ڈیل کیلئے ہاں کر دی ہے۔
یروشلم میں حکام نے اسرائیلی میڈیا کو بتایا کہ اس معاہدے پر آج رات یا کل دستخط ہونے کی امید ہے اور اس کے فوراً بعد مشترکہ اعلامیہ متوقع ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر اس ڈیل کو اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ اور پھر مکمل کابینہ آج بدھ کی شام یا اس سے زیادہ کل منظور کر دیتی ہے تو اسرائیلی قانون کے مطابق اس کے خلاف سپریم کورٹ میں کسی ممکنہ اپیل کے لئے ، 24 سے 48 گھنٹے کا وقفہ دینےکے ساتھ اس معاہدے پر عمل درآمد اور پہلے یرغمالیوں س کی رہائی اتوار کے روز تک ممکن ہے۔
"دوحہ میں یرغمالیوں کے معاہدے کے مذاکرات میں ایک پیش رفت ہوئی ہے۔ غزہ میں حماس کے عسکری رہنما محمد سنوار نے اوکے کہہ دیا،” والا نیوز نے ایک اسرائیلی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔
محمد سنوار حماس کے مقتول رہنما یحییٰ سنوار کا بھائی ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ غزہ میں حماس کی کمانڈ کر رہے ہیں۔
فلسطینی ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بریک تھرو کے بعد معاہدے پر کل دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔
ایک فلسطینی ذریعے نے اسرائیل کے کان پبلک براڈکاسٹر کو بتایا کہ اس معاہدے پر کل تک دستخط ہونے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں اسرائیلی حکام کے اسی قسم کے تبصروں کی تصدیق کی گئی ہے۔
نام ظاہر نہ کرنے والے ذریعے نے کان نیوز کو بتایا کہ یہ پیش رفت حماس کے رہنماؤں کی ایک میٹنگ میں ہوئی جو صبح سویرے ہوئی جہاں تقریباً تمام معاملات کو حل کر لیا گیا اس میں آئی ڈ یایف کی غزہ سے واپسی کے میپ (ٹائم لائن، شیدول)بھی شامل ہیں۔
بتایا گیا ہے کہ حماس IDF کے انخلاء کی حد کا میپ مانگ رہی ہے۔
ذرائع نے کان کو بتایا کہ توقع ہے کہ معاہدے پر دستخط ہونے کے 24-48 گھنٹوں کے اندر اندر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔