ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہاجرہ نیازی کو گرفتار کرنے کی ضرورت نہیں، پولیس کے بیان پر عبوری ضمانت کی درخواست نمٹ گئی

Hajra Niazi, Jinah House attack case, May nine attacks , city42
کیپشن:  عمران خان کی بھانجی اور حفظ اللہ نیازی کی بیٹی ہاجرہ نیازی کو جے آئی ٹی نے جناح ہاؤس پر حملہ اور لوٹ مار کے مقدمہ میں ملوث قصوروار قرار دیا تھا تاہم پولیس نے آج عدالت کو بتایا کہ ان کا ہاجرہ کو گرفتار کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، پولیس کو تفتیش کے لئے اس کی ضرورت نہیں ہے۔  ہاجرہ کی اپنے والد کے ساتھ یہ پرانی تصویر گوگل سے سرچ کی گئی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42:   سانحہ نو مئی کے دوران لاہور میں جناح ہاؤس پر حملہ اور  دیگر سنگین مقدمات میں ملزمہ حاجرہ نیازی اور  پی ٹی ائی کے رہنماؤں اور کارکنوں کی عبوری ضمانت  کی درخواست کی بدھ کے روز  سماعت ہوئی۔
عدالت نے بانی  کی بھانجی حاجرہ نیازی کی عبوری ضمانت کی درخواست واپس لئے جانے کی بنا پر نمٹا دی۔ عدالت نے واپس لینے کی بنیاد پر عبوری ضمانت کی درخواست خارج کر دی۔

تفتیشی افسر نے سماعت کے دوران عدالت کو بتایا تھا کہ  جناح ہاؤس حملہ کیس میں حاجرہ نیازی کی گرفتاری مطلوب نہیں ہے۔ پولیس انہیں گرفتار کرنا نہیں چاہتی۔ 

حاجرہ نیازی کے وکیل نے عبوری ضمانت واپس لینے کی استدعا کی جس پر عدالت نے درخواست نمٹا دی۔
اس سے پہلے 12 دسمبر 2024 کو جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں جے آئی ٹی نے تحقیقات کر کے حسن نیازی کی بہن اور عمران خان کی بھانجی کو قصوروار قرار دیا تھا۔ جے آئی ٹی نے پولیس کی جانب سے مقدمہ کے ملزموں میں شامل کئے گئے  پی ٹی آئی کے 8 کارکنوں کو بے گناہ قرار دے دیا تھا جنہیں مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا گیا۔ڈسچارج کئے جانے والوں میں توصیف خانم، سعدیہ ایوب، ثروت شاہد، بلال فرحانہ فاروق اور دیگر  شامل تھے۔

جے آئی ٹی کی تحقیقات میں حسن نیازی کی بہن ہاجرہ نیازی کے ساتھ  سیدہ  فاطمہ حیدر، رخسانہ نوید اور بینا ذیشان کوبھی قصوروار پایا گیا تھا۔ جے آئی ٹی کی یہ رپورٹ آنے سے پہلے ہاجرہ نیازی نے اپنی عبوری ضمانت کروا رکھی تھی۔ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے 12 دسمبر کی سماعت میں ہاجرہ نیازی اور دیگر  ملزموں کی عبوری ضمانت میں 15 جنوری تک توسیع کردی تھی۔
سرور روڈ پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔