سٹی42: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی الیکشن سیل کے انچارج سینیٹر تاج حیدر نے شکایت کی ہے کہ پنجاب میں ہمارے ٹکٹ ہولڈرز کو پارٹی کا انتخابی نشان تیر نہ دے کر انہیں آزاد امیدواروں کے زمرے میں ڈالا جا رہا ہے۔
سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ انتخابی نشان کے حوالے سے ہمارے شدید تحفظات کو برائے مہربانی نوٹ کیا جائے۔الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 66 پر مکمل طور پر عمل کیا جانا چاہیے۔
تاج حیدر نے کہا کہ جو امیدوار پیپلز پارٹی سے وابستہ ہیں اور مقررہ نشان کے حصول کے وقت ریٹرننگ افسروں کے سامنے مطلوبہ دستاویزات بھی جمع کراتے ہیں انہیں اپنا انتخابی نشان دیا جائے۔ پارٹی ٹکٹ ہولڈر کو سیاسی جماعتوں کے دائرے سے باہر اور آزاد امیدواروں کے زمرے میں شامل کرنا آئین کے آرٹیکل 33 کی شقوں اور الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 66 کے خلاف ہے۔
ہم تمام ROs اور DROs کو الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 66 کے تحت مقررہ نشانات الاٹ کرنے کے لیے آپ سے ہدایات جاری کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔
تاج حیدر نے کہا کہ الیکشن کمیشن اتفاق کرے گا کہ ہماری آئینی جمہوریت کا پورا نظام سیاسی جماعتوں کے بنیادی ڈھانچے کے گرد بنایا گیا ہے۔ ایوان میں آزاد امیدواروں کی موجودگی ہارس ٹریڈنگ اور منتخب آزاد امیدواروں پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایک بدقسمتی کادرواذہ کھول دیتی ہے۔ آزاد امیدواروں کا انتخاب اکثر ہمارے شہریوں کے درمیان ’فرقہ وارانہ، نسلی، قبائلی، فرقہ وارانہ اور صوبائی تعصبات‘ کا فائدہ اٹھا کر کیا جاتا ہے۔
آئین کے آرٹیکل 33 کے تحت ریاست کا فرض ہے کہ وہ اس طرح کے تعصبات کی حوصلہ شکنی کرے۔ شہریوں کو سیاسی جماعتوں کی کارکردگی، پالیسیوں اور منشور پر ووٹ دینے کی ترغیب دی جائے۔