عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں مگر مورخ کا قلم کوئی نہیں روک سکتا، شاہ محمود قریشی

15 Jan, 2024 | 07:25 PM

ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نائب صدر  شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ درخواست کرتا ہوں کہ سائفر کیس کے ٹرائل کو لائیو دکھایا جائے، سب کو پتہ چلے کہ ملک کا وفادار کون ہے اور بے وفائی کس نے کی۔ 

 شاہ محمود قریشی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سائفر کا کیس عالمی نوعیت کا کیس ہے، عالمی میڈیا سماعت سننے کے لیے آنا چاہتا ہے تو کیوں آنے نہیں دیا جا رہا، الزام ہے کہ ہم نے دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کو خراب کیا، اگر ہم قصوروار ہیں تو دنیا کو پتہ چلنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان صرف شفاف انتخابات کا مطالبہ کر رہا ہے، بلا چلا گیا جس سے اس الیکشن کا جنازہ نکل گیا ہے، عمران خان کہتا ہے کہ آخری گیند تک لڑوں گا، میں اگر لوٹا بن جاتا تو آج منظور نظر ہوتا۔ 

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ارینج اور انجینئرڈ الیکشن قبول نہیں کیے جائیں گے، خیبر پختونخواہ ہاؤس میں پارٹی الیکشنز کروائے گئے جسے تسلیم نہیں کیا گیا، اگر پارٹی انتخابات کو تسلیم نہیں کرنا تھا تو چھ ماہ تک فیصلہ کیوں لٹکایا گیا۔ ہم جیل کی کوٹھڑیوں میں ہیں پھر بھی ان کی ٹانگیں کانپی ہوئی ہیں۔ عامر کیانی، عمران اسماعیل، علی زیدی، محمود مولوی، تنویر الیاس جیل میں ملنے آئے، کہا گیا کہ عمران خان اور پی ٹی ائی کو چھوڑ دو۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کا جھنڈا اٹھانا جرم نہیں ہے، جو عمران خان کو باہر دیکھنا چاہتے ہیں وہ پی ٹی آئی کے نامزد امیدواروں کو ووٹ دیں، جیل میں عمران خان سے ملنے نہیں دیا جاتا، میں اور عمران خان قید تنہائی میں ہیں۔ تین روز قبل بہنوئی کا انتقال ہوا جنازہ تک پڑھنے نہیں دیا گیا۔ سیاست میں مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے جاتے۔ آئین کی پاسداری اور شفاف انتخابات کے لیے مذاکرات سے انکاری نہیں۔ ہمیں اندازہ ہو گیا تھا کہ ہمیں بلا نہیں دیں گے، عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں مگر مورخ کا قلم کوئی نہیں روک سکتا۔ 

مزیدخبریں