(عرفان ملک)سردی کی شدت بھڑنے سے گیس ہیٹر کا استعمال جان لیوا ثابت ہونے لگا ۔ رواں سال میں ابتک ایک بچی سمیت سات افراد سردی کی شدت کم کرنے کے لیے لگائی آگ سے ہلاک ہو گئے۔
ریسکیو 1122کے مطابق گیس ہیٹر کے استعمال سے آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا اور مختلف واقعات میں تین بچوں سمیت گیارہ افراد آگ لگنے سے شدید جھلس کر ہسپتال پہنچے ۔
ریسکیو ٹیموں کے مطابق گیس ہیٹر کے استعمال کے دوران گیس کم یا تیز ہونے سے واقعات رونما ہوئے ریسکیو 1122کے مطابق مناواں میں چوکیدار محمد طارق فیکٹری کے کمرے میں آگ لگنے سے ہلاک ہوا ۔ ستوکتلہ میں گھر میں آگ لگنے سے تین مزدور جھلس کر ہلاک ہوئے جبکہ شمالی چھاؤنی میں پٹرول پمپ کا مینجر محمد سلیم کمرے میں آگ لگنے سے ہلاک ہوا۔
اسی طرح سبزاہ زار میں تین سالہ خدیجہ جھلس کر ہلاک ہوئی اور تین بچے زخمی ہوئے تھے ۔ چوہنگ میں سلنڈر پھٹ جانے سے اٹھ افراد جھلس گئے تھے جبکہ لٹن روڈ میں تیس سالہ وقاص بھی گیس ہیٹر سے آگ لگنے کے باعث دم توڑ گیا ۔ ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ سردی کی شدت کو کم کرنے کے لیے ہیٹر کی بجائے گرم کپڑوں کا استعمال محفوظ ہے۔