کوئنز روڈ (عرفان ملک، جمال الدین جمالی ) پولیس اشتہاریوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف بھی ان ایکشن، 2 روز میں 138 مقدمات درج جبکہ 260 ملزموں کو گرفتار کرلیا، ملزموں سے 3 اے کی 47 رائفلیں، 81 بڑی رائفلیں، 111 پسٹلز اور 3360 گولیاں برآمد کی گئیں۔
سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کی ہدایت پر لاہور پولیس کا اشتہاریوں کو پناہ دینے والوں کے خلاف ایکشن دوسرے روز بھی جاری رہا اور بڑے پیمانے پر کریک ڈائون کیا گیا۔ اس دوران 138 مقدمات کا اندراج کیا گیا۔ سی سی پی او کا کہنا تھا کہ قتل، اقدام قتل، ڈکیتی اور راہزنی سمیت دیگر وارداتوں میں مفرور ملزمان کو پناہ دینے والوں کے خلاف آپریشنز کیے جارہے ہیں، شہر میں بدمعاشوں کے لیے کوئی جگہ نہیں چھوڑی جائے گی۔ذرائع کے مطابق پولیس کی مخبری پر ہی مرکزی قبضہ گروپس اور بدمعاش گھروں سے فرار ہوگئے، پولیس ریکارڈ کے مطابق تاحال کسی بڑے مگرمچھ کو گرفتار نہ کیا جا سکا۔
علاوہ ازیں عدالتوں نے لاہور پولیس کی جانب سے پیش کیے گئے 47 ناجائز اسلحہ کے ملزموں کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ عدالت نے امیر بالاج ٹیپو کے کزن حسن پہلوان سمیت 7 ملزموں کی ناجائز اسلحہ کیس میں 50،50ہزار روپے مچلکے کے عوض ضمانتیں منظور کر لیں۔
ضلع کچہری کے جوڈیشل مجسٹریٹ وسیم افتخار، عمر فاروق اور جوڈیشل مجسٹریٹ وسیم وارث نے اشتہاریوں کو پناہ دینے کے کیسز پر سماعت کی، گوالمنڈی، نولکھا، شاہدرہ، داتا دربار، شفیق آباد، ٹبی سٹی، چوہنگ اور رائیونڈ سے گرفتار 47 ملزموں کو پیش کیا گیا۔ ملزموں کے وکلاء کا کہنا ہے کہ اسلحہ لائسنس جائز ہے، اس کے باوجود پرچے درج کیے گئے، نئے سی سی پی اونے اثرو رسوخ دکھانے کیلئے جھوٹے مقدمات درج کیے۔
عدالت سے استدعا ہے کہ ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے، عدالت نے تھانہ نولکھا سے پیش ہونے والے ملزمان ہارون اعجاز، خرم عرفان، شہریار، سفیان ،زاہد اقبال، محمد الطاف، عمر اور راشد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم سنا دیا۔
عدالت نے شاہدرہ ٹائون سے ملزمان بلال، فراز جبکہ شاہدرہ سے وسیم اقبال، داتا دربار سے راشد بٹ، احمد، شاہد بٹ، ایاز محمود، فرحان سعید اور فرحان , رائیونڈ سے زمان، اظہر ، ظفر، محمد منشا اور اورنگزیب تھانہ نواں کوٹ سے محمد عامر، شعیب، خالد، عباس اور نادر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم سنایا۔