سٹی42: جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان خان نے اپنی سیاسی زندگی کا سب سے بڑا یو ٹرن لیتے ہوئے آج شب عمران خان کے نمائندوں سے ملاقات کرنے کا اعلان کر دیا۔ مولانا فضل الرحمان نے یہ بھی الزام لگا دیا کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کے لئے پاکستان آرمی کے سابق سربراہ اور عمران خان کے سسپرست جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل فیض حمید نے خود آ کر ان سے درخواست کی تھی۔
چینل 24 کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ 2022 میں سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعماد اس وقت کے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے کہنے پر لائی گئی تھی۔ مولانا فضل الرحمان خان نے کہا کہ میرے پاس جنرل فیض حمید خود چل کر ائے تھے کہ سسٹم کے اندر رہ کر تحریک چلائیں۔میں نے جنرل فیض کو انکار کردیا تھا۔ پھر تمام سیاسی جماعتیں مل کر آئیں تو میں نے حامی بھرلی تھی۔ مولانا نے دعویٰ کیا کہ میں بانی پی ٹی آئی کے تحریک عدم اعتماد لانے کے خلاف تھا۔ فیض حمید نے مجھے کہا اسمبلیوں کے اندر سے تبدیلی ہونی چاہیے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو قمر باجوہ اور فیض حمید نے بتایا کہ کیسے چلنا ہے۔ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے مہر لگادی۔
مولانا فضل الرحمان خان نے الزام لگایا کہ باجوہ صاحب اور جنرل فیض حمید نے عدم اعتماد پر تمام سیاسی جماعتوں کو آمادہ کیا تھا۔ باجوہ صاحب اور جنرل فیض کی موجودگی میں تمام سیاسی جماعتوں نے عدم اعتماد کی حمایت کرنے پر اتفاق کیا۔ شہبازشریف صاحب میرے پاس آئے میں نے انکار کردیا اور واضح کیا ہم اپوزیشن میں بیٹھیں گے ۔
مولانا فضل الرحمان کا پی ٹی آئی کے وفد کے ساتھ بات چیت کرنے کا عندیہ
مولانا فضل الرحمان نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی والے آج رات آئیں گے ان کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں گے۔
مولانا فضل الرحمان خان نے کہا کہ (جمعیت علما اسلام کے منتخب ہونے والے ارکان) پارلیمنٹ میں تحفظات کے ساتھ جا رہے ہیں۔ حکومت سازی میں حصہ نہیں لے رہے۔احتجاجی سیاست کریں گے، سڑکیں گرمائیں گے۔
مولانا فضل الرحمان خان نے کہا کہ شہبازشریف حکومت سازی کیلئے میرے پاس آئے تھے۔ شہبازشریف کو اپوزیشن میں بیٹھنے کا کہا تو وہ جواب دیئے بغیرچلے گئے۔حکومت بنانے کا فیصلہ کیا ہے تو اچھے برے کے خود ذمہ دارہوں گے۔
پی ٹی آئی کے ساتھ دماغ کا فرق ختم ہو سکتا ہے، مولانا فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان خان نے الزام لگایا کہ کسی سے پوشیدہ نہیں کہ2024کےالیکشن چوری ہوئے۔ ڈیرہ اسمعیل خان میں قومی اسمبلی کی دو نشستوں پر عمران خان کے دست راست سے شکست کھانے والے جمعیت کے امیر مولانا فضل الرحمان خان نے کہا کہ بظاہر الیکشن میں دھاندلی کا فائدہ ن لیگ کو ہوا۔ مولانا فضل الرحمان نے دعویٰ کیا کہ "تاثر موجودہے کہ نوازشریف کو لاہور کی سیٹ دی گئی". مولانافضل الرحمان خان نے کہا کہ ایسی حکومت بنانے کو کامیاب حکمت عملی نہیں سمجھتا۔
مولانا فضل الرحمان خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی وفد آئے گا تو بات کریں گے۔ پی ٹی آئی کے ساتھ دماغ کا فرق ہے جو ختم ہوسکتا ہے۔