(ویب ڈیسک) بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کو لندن کی عدالت نے دہشت گردی کی حوصلہ افزاءی کرنے سے متعلق اشتعال انگیز تقاریر کیس میں دہشت گردی کے الزمات سے بری کر دیا ہے۔
کنگ اپون تھیم کراؤن کوڈ کے مطابق دہشت گردی کی حوصلہ افزائی‘ کرنے سے متعلق اشتعال انگیز تقاریر کیس میں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کے حق میں فیصلہ سنا دیا اور انہیں دہشت گردی کے الزامات سے بری کر دیا۔
بانی ایم کیو ایم پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 2006 کے سیکشن ون (2) کے تحت دو علیحدہ الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی تھی اور دونوں میں ’دہشت گردی کی حوصلہ افزائی‘ کا الزام عائد کیا گیا تھا جسے الطاف حسین کی 22 اگست 2016 سے منسلک کیا گیا ہے اور کیس اسی پر انحصار کرتا ہے۔
بانی متحدہ کے خلاف مقدمہ کی سماعت 31 جنوری کو کنگسٹن کراؤن کورٹ میں شروع ہوئی تھی۔ بانی متحدہ پر 22 اگست 2016 کی متنازع تقریر پر اکتوبر 2019 میں پولیس نے دہشت گردی کے جرم کا مقدمہ قائم کیا تھا۔
بانی متحدہ کو 11 جون 2019 کو جرائم کی حوصلہ افزائی کرنے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا، رواں برس کے آغاز میں جسمانی اور ذہنی مسائل کے سبب بانی متحدہ کی مقدمہ ختم کرنے کی درخواست کو سی پی ایس نے مسترد کردیا تھا،بانی متحدہ دسمبر کے وسط سے کورونا میں مبتلا ہونے کے سبب تقریباً ایک ماہ اسپتال داخل رہے تھے۔