ویب ڈیسک : آئی ایم ایف نے پاکستان کی سرکاری کمپنیزمیں حکومتی کنٹرول کم کرنے کی فرمائش کردی۔
آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی سرکاری کمپنیزمیں حکومتی کنٹرول کم کرنے کی فرمائش کی گئی ہے۔ رپورٹس کے مطابق فرمائش پوری کرنے کے لیے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے قانون سازی پر غور شروع کردیاہے۔ گورنمنٹ کمپنیز گورننس اور آپریشنز بل 2021 کے تحت حکومت صرف سرکاری کمپنیوں کی کارکردگی چیک کرسکے گی۔ کمپنیز کے بورڈ متعلقہ وزارت سے مشاورت کریں گے مگر اپنے معاملات میں خودمختار ہوں گے، حکومت کا کمپنیاں چلانے میں کوئی کردار نہیں ہو گا۔ آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کی سرکاری کمپنیاں پانچ ہزار ارب روپے کا نقصان کرچکی ہیں، ان کا آڈٹ بھی کرانا چاہیے۔
واضح رہے وزیر خزا نہ کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکلنا ہوگا، اداروں سے بار بار قرضے نہیں مانگ سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بڑے ہنرمند لوگ ہیں، پاکستانی عوام دنیا کی بہترین قوم ہے۔ انہوں نے کہا کہ 38 ملین میں سے صرف2 ملین گھرانے ٹیکس ادا کرتے ہیں، ہمارے پاس اب ڈیٹا آ گیا ہے سب کو ٹیکس دینا پڑے گا، ہم نے قواعد سوچ سمجھ کر بنائے ہیں، تاجروں کی شکایات کا نوٹس لیا ہے،ازالہ کریں گے۔
وزیر خزا نہ کا کہنا تھا کہ ہم نے زراعت، آئی ٹی، ہاؤسنگ، تجارت پرتوجہ دینی ہے، مستحکم گروتھ ہو گی تو نچلے طبقے کیلئے آسانیاں پیدا کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت صحیح سمت میں جا رہی ہے، پیٹرول سے ہم نے تمام ٹیکس ہٹادیئے ہیں۔