سٹی 42: لاہور شہر کا موسم خشک، دوپہر میں درجہ حرارت 21 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں دھند کا راج، فروری میں بھی شدت کم نہ ہو سکی۔
ایئرکوالٹی انڈیکس کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق لاہور دنیا بھر میں آلودگی کے لحاظ سے آج چھٹے نمبر پر ہے۔ لاہور کی فضاؤں میں آلودہ ذرات کی مقدار183 پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی ہے۔ دوسری جانب کراچی کی فضامیں آلودہ ذرات کی مقدار 103پرٹیکیولیٹ میٹرز ریکارڈ کی گئی ہے۔ دنیا بھر میں آلودگی کے لحاظ سے آج روس کاشہر کراسنویارسک پہلے نمبر پر ہے، بھارت کا شہر دہلی دوسرے اور بنگلا دیش کا شہر ڈھاکا تیسرے نمبر پر ہے۔
درجہ بندی کے مطابق 151سے 200 درجے تک آلودگی مضر صحت ہے جبکہ 201 سے 300 درجے تک آلودگی انتہائی مضر صحت ہوتی ہے۔ ایئرکوالٹی انڈیکس کے مطابق 301 سے زائد درجہ خطرناک آلودگی کو ظاہر کرتا ہے۔ آلودہ فضا سے شہریوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے ماہرین صحت نے ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں اُن کا کہنا ہے کہ لاہور کے شہری ماسک کا استعمال کریں اور گھروں کی کھڑکیاں دروازے بند رکھیں۔
واضح رہے گزشتہ روز دھند کے باعث لاہور ایئر پورٹ رن وے اور اطراف حد نگاہ نہایت کم رہ گئی تھی جس کے بعد فلائیٹ آپریشن کو ملتوی کر دیا گیا تھا۔ ایئرپورٹ انتظامیہ نے مسافروں کو ہدایت کی تھی کہ لاہور ایئرپورٹ آنے جانے سے پہلے فلائیٹ انکوائری پر رابطہ کرلیں تاکہ مزید پریشانی سے بچا جا سکے۔
ایئرپورٹ بند ہونے کی وجہ سے فلائیٹ انکوائری کے رابطہ نمبر پر ٹیلی فون کالز کا تانتا بندھ گیا تھا اور مسافر اپنے آنے جانے والی پروازوں کے متعلق معلومات حاصل کرتے رہے جس میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا