ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

زینب قتل کیس کا فیصلہ 17 فروری کو سنایا جائے گا

زینب قتل کیس کا فیصلہ 17 فروری کو سنایا جائے گا
کیپشن: Zainab Murder Case verdict
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(شاہین عتیق) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سجاد احمد نے زینب قتل کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا جو 17 فروری کو سنایا جائےگا۔

تفصیلات کے مطابق کوٹ لکھپت جیل میں مسلسل چوتھے روز زینب قتل کیس کی سماعت ہوئی۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج سجاد احمد نے کیس کی سماعت کی، جس کے دوران پراسیکیوشن ٹیم نے حتمی دلائل مکمل کرلیے۔ عدالت نے زینب قتل کیس کا ٹرائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو بروز ہفتہ 17 فروری کو سنایا جائے گا۔

گزشتہ سماعت پر ملزم عمران نےاعتراف جرم کرتے ہوئے  کہا  کہ اس نے زینب کو چیز دینے کے بہانے اپنے پاس بلایا تھا۔ جب وہ اسے لے کر جا رہا تھا تو الخلیل بیکری، گوگا میٹریل سٹور اور گیٹ کالج کے سی سی ٹی وی کیمروں نے اس کو ریکارڈ کرلیا۔ وہ زینب کو کوڑے کے ڈھیر کے قریب ایک کمرے میں لے گیا جہاں اس نے زینب کے منہ پر ہاتھ رکھ کر اسکے ساتھ زیادتی کی۔ جس سے زینب کا دم گھٹ گیا اور وہ درندگی کی وجہ سے دم توڑ گئی۔ جس کے بعد نے اس نے زینب کو کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیا۔

اس کیس میں عدالت نے 32 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے ہیں۔ ملزم کی طرف سے اپنا جرم قبول کرنے پر اس کے وکیل مہر شکیل نے عمران کا کیس لڑنے سے انکار کرتے ہوئے اس سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔

مہر شکیل نے موقف اختیار کیا کہ ملزم عمران کی جانب سے اقرار جرم کے بعد ان کا ضمیر سفاک قاتل کا کیس لڑنے کی اجازت نہیں دیتا۔ جس پر محکمہ پراسیکیوشن کی جانب سے ملزم کو سلطان نامی سرکاری وکیل مہیا کیا گیا۔

عدالت عالیہ کے چیف جسٹس نےکیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے اور سات یوم میں ٹرائل مکمل کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ ملزم عمران کا چالان جمعہ کو پیش کیا گیا تھا۔ عدالت نے چھ روز میں بارہ بارہ گھنٹے سماعت کی اور کیس کا ٹرائل مکمل کرلیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ قصور میں 7 سالہ  معصوم بچی زینب کو اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ اس گھناؤنے جرم میں ملوث ہونے پر ملزم عمران علی کو گرفتار کیا گیا جس نے جرم کا اعتراف بھی کرلیا۔