ویب ڈیسک:غزہ میں اسرائیلی مظالم کا سلسلہ تھم نہ سکا، گزشتہ چوبیس گھنٹے میں 66 فلسطینی شہید کردیے گئے، شہیدوں کی تعداد 45ہزار کے قریب پہنچ گئی۔
صیہونی فوج نے نصر اور صبرا کے پناہ گزین کیمپوں پر بم برسا دیے، پناہ گاہ کے طور پر استعمال ہونے والے پوسٹ آفس کو بھی نشانہ بنایا،صیہونی فورسز نے غزہ کے مختلف مقامات پرموجود فلسطینیوں کو علاقہ چھوڑنے کا حکم دےدیا۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلوان اسرائیل پہنچ گئے، اس موقع پر تل ابیب میں امریکی قونصلیٹ کے سامنے اسرائیلی شہریوں نے احتجاج کیا ان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے انہیں تنہا چھوڑدیا ہے۔ امریکا ہمارے یرغمالیوں کو رہا کروائے۔
دوسری جانب اسرائیل کی غزہ پر بمباری کے نتیجے میں اب تل مجموعی طور پر44 ہزار 930 فلسطینی جاں بحق اور ایک لاکھ، 6ہزار 624 زخمی ہوچکے ہیں،اسرائیل کی فوج نے غزہ میں جاری اپنی جنگ کے 15ویں مہینے میں اب تک 44930 فلسطینیوں کو قتل کیا جبکہ یہ سلسلہ 7 اکتوبر 2023 سے مسلسل جاری ہے ۔
غزہ کی وزارت صحت نے 14 دسمبر 2024 کے روز جاری کیے گئے اعداد و شمار میں بتایا ہے کہ اب تک کے زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 106624 ہے۔
وزارت صحت کے مطابق فلسطینی شہداء میں تقریباً 70 فیصد کے قریب فلسطینی بچے اور خواتین شامل ہیں، یہی حال زخمیوں کا ہے۔