جنرل فیض حمید کے تین ساتھی سابق فوجی افسر بھی گرفتار

15 Aug, 2024 | 09:38 PM

سٹی42:  پاکستان آرمی نے جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کے دوران مزید تین سینئیر سابق  فوجی افسران کو تحویل میں لینے کا اعلان کیا ہے۔

فوج کے ترجمان ادارہ آئی ایس پی آر نے جمعرات کو   ایک بیان میں کہا ہے کہ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے خلاف جاری کورٹ مارشل کی کارروائی کے سلسلے میں تین ریٹائرڈ افسروں کو فوج کے نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق بعض ریٹائرڈ فوجی افسران اور ان کے ساتھیوں کے خلاف تحقیقات کی جار ہی ہیں۔ ان ریٹائرڈ افسران کے خلاف ملک کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے سیاسی گٹھ جوڑ کرنے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

آئی ایس پی آر  کے بیان میں حراست مین لئے گئے  فوجی افسران کے نام اور رینک کا ذکر نہیں کیا ہے۔ البتہ مقامی نشریاتی ادارے نے رپورٹ کیا ہے کہ تحویل میں لیے گئے ریٹائرڈ افسران میں دو ریٹائرڈ بریگیڈیئر اور ایک ریٹائرڈ  کرنل شامل ہیں۔

سٹی نیوز نیٹ ورک کے رپورٹر احمد منصور کے مطابق فوجی تحویل میں لئے گئے تینوں افسران کے نام سامنے آگئے،گرفتار افسران میں دو بریگیڈئیر ایک کرنل شامل ہیں۔

 پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے کورٹ مارشل کے سلسلے میں 3 ریٹائرڈ افسران بھی فوجی تحویل میں ہیں۔ تین ریٹائرڈ افسران کو فوجی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر تحویل میں لیا گیا، ریٹائرڈ افسران اور ان کے ساتھیوں سے مزید تفتیش جاری ہے،آئی ایس پی آر کے مطابق تینوں ریٹائرڈ افسران سیاسی مفادات کی ایما پر اور ملی بھگت سے عدم استحکام کو ہوا دے رہے تھے۔

 دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ فوجی تحویل میں لیےگئے تینوں افسران کے نام سامنے آگئے ہیں، گرفتار افسران میں دو ریٹائرڈ بریگیڈیئر ایک ریٹائرڈ کرنل شامل ہے۔تحویل میں لیے گئے سابق فوجی افسران میں بریگیڈیئر ( ر ) غفار، بریگیڈیئر (ر) نعیم اور کرنل ریٹائرڈ عاصم شامل ہیں، تینوں افسران پیغام رسانی کا کام کرتے تھے۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار دونوں ریٹائرڈ بریگیڈیئرز کا تعلق چکوال سے ہے، دونوں افسران ریٹائرمنٹ کے بعد سیاسی پیغام رسانی اور سہولت کاری میں ملوث تھے، تینوں افسران سیاسی جماعت اور فیض حمید کے درمیان رابطہ کاری میں شامل تھے۔اور یہ جنرل (ر)فیض کے خاص اور منظور نظر افسران تھے جو ریٹائرمنٹ کے بعد سیاسی پیغام رسانی اور سہولت کاری میں بھی ملوث تھے۔

 یاد رہے کہ پاک فوج نے دو روز قبل پاک فوج کے سابق ڈی جی آئی ایس آئی جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو  تحویل میں لیا تھا۔

مزیدخبریں