سموگ کے خاتمے کے لیے روڈ میپ تیار

15 Aug, 2024 | 09:01 PM

راو دلشاد:سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی زیر صدارت چار اہم سیکٹرز پر پیشرفت کا جائزہ اجلاس ہوا۔ فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس کے اعلیٰ سطح کے وفد نے شرکت کی-ائیر کوالٹی، سکول ایجوکیشن، پاپولیشن اور صحت سے متعلق امور پر پیشرفت پر بریفنگ دی گئی-لاہور میں سموگ کے خاتمے کیلئے موثر اور قابل عمل روڈ میپ کا جائزہ لیا گیا

بریفنگ کے دوران بتایا گیاکہ سیف سٹی کیمرں کے ذریعے دھواں چھوڑنے والی بائیکس کی نشاندہی کر کے جرمانہ عائد کیا جائے گا- مئی میں فصلوں کی باقیات کے جلاؤ کی وجہ سے سموگ زیادہ ہوتی ہے۔ 2028ء تک ایئر کوالٹی انڈکس کو100 پی ایم سے 70پی ایم تک لانے کا ٹارگٹ ہے۔ لاہور میں روزانہ 1800 نئی بائیکس رجسٹرڈ ہوتی ہیں،موٹر سائیکل فضا ئی میں آلودگی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ ٹرانسپورٹ آلودگی میں 75 فیصد سے زائد موٹر سائیکل پیدا کرتے ہیں۔ انوائرنمنٹ پر موثر قانون سازی اور نفاذ سے سموگ میں کمی کا ہدف حاصل کرنا ممکن ہوگا۔ لاہور میں کم از کم 100 VICS سٹیشنز کے قیام کے پلان پر جلد از جلد عملدرآمد کی ہدایات کیں -لاہور میں بہتر کوالٹی انڈکس کے لیے اقدامات پر غور کیاگیا-

سینئر صوبائی نے کہاکہ ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کیلئے وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پرالیکٹرک بائیکس،وہیکلز اور بسیں متعارف کرا رہے ہیں۔عوامی شعور و آگاہی کے بغیر ماحول اور آلودگی کے خلاف اقدامات غیرموثر ہیں۔ماحول کے تحفظ کے لئے اجتماعی کاوشیں ناگزیر ہیں۔ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کریں گے۔بائیکس کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی پر کنٹرول کے لئے بنگلہ دیش اورچین ماڈل اپنایا جا سکتا ہے۔

وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کی ہدایت پر تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے۔ ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد ہوگا۔محکموں کے مابین کوآرڈینیشن بہتر کے لئے ایپ لانچ کی جائے گی۔ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کے لئے وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف کی ہدایت پر جاری شجرکاری مہم بہت اہم کردار ادا کرے گی۔ائیر کوالٹی انڈکس ہر شخص کی صحت کو متاثر کر رہا ہے۔سینئر صوبائی وزیر نے کہاکہ جامع اور موثر حکمت عملی کے فقدان سے گورننس کا نظام مشکل ہو رہا ہے۔7 دہائیوں سے کام کرنے والے ادارے اب تک سٹریٹجی کیوں نہیں بنا سکے؟تعلیم تک رسائی،کوالٹی اور تعلیمی نظام کی گورننس کو مزید بہتر بنارہے ہیں۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ پنجاب کے مختلف 500سکولوں میں مڈل اور میٹرک ٹیک پروگرام کو لانچ کیا جائے گا۔

 سینئر صوبائی وزیر نے کہاکہ محکمہ تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے ادارہ جاتی اصلاحات لازم ہیں ۔ پاپولیشن مینجمنٹ کے لئے قومی بیانیہ اپنانے کی ضرورت ہے، اجتماعی کوششیں کرنی ہونگی۔پاپولیشن ویلفیئر کی آگاہی مہمات کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور نصاب کا حصہ بنانے کی ضرورت ہے۔صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہاکہ ستمبر کے پہلے ہفتے میں سکول میل پروگرام شروع ہوجائے گا۔سکول میں انرولمنٹ اینڈ ریٹینشن بڑھانے پر پوری توجہ دے رہے ہیں۔5 گناکم لاگت میں معیاری کلاس رومز بنارہے ہیں۔ بریفنگ میں مزیدبتایا گیا کہ تعلیم و آگاہی اور ورک پلیس پر40فیصد خواتین ورکر کا ہدف پورا کیا جائیگا۔ایف سی ڈی او وفد میں ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ جومیور،مس کلارا، گورننس ایڈوائزر نوید عزیز، ایجوکیشن لیڈ مظہر سراج اور ہیلتھ لیڈ سارہ شہزاد، ٹیم لیڈ روڈ میپ بلال راؤ، روڈ میپ ٹیم کے رانا اریب جاوید، فضاء ظہیر، فاطمہ نجیب، جبار شاہین، غلام فرید، ڈاکٹر عائشہ رشید، ڈاکٹر صائمہ رشید اور ارم کامران شامل تھے-صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات، ایم پی اے نوشین،سیکرٹریز اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔

مزیدخبریں