پی ٹی آئی میں زلزلہ 

15 Aug, 2024 | 08:58 PM

سٹی42: اپوزیشن کی جماعت پاکستان تحریک انصاف  کی پنجاب تنظیم اور قیادت کے اندر کنٹرول کی رسہ کشی  پارٹی کے پنجاب کے صدر حماد اظہر کے اچانک استعفیٰ اور پی ٹی آئی لاہور کے صدر اصغر گجر کی برطرفی سے خطرناک فیز میں داخل ہو  گئی جس کے  سبب اندر یکایک زلزلہ کی کیفیت پیدا ہو گئی ہے۔

  پارٹی میں ایک اور گروہ بندی کھل کر سامنے آ گئی اور اس گروہ بندی کے نتیجہ میں پہلے پی ٹی آئی لاہور کے صدر  اصغر گجر کو عہدہ سے ہٹانے کا اعلان سامنے آیا اس کے بعد  پی ٹی آئی کے لاہور کے مقبول لیڈر حماد اظہر نے پنجاب کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا۔ حماد اظہر ایک روز پہلے ہی اپنی روپوشی ترک کر کے منظر عام پر آئے تھے اور انہوں نے کل 14 اگست کو یوم آزادی کی ایک ریلی میں شرکت کی تھی۔

  بعد میں خبر آئی کہ تحریک انصاف لاہور کے جنرل سیکرٹری حافظ ذیشان رشید نے بھی اپنے عہدے سےاستعفی دے دیا ۔ 

اصغر گجر کی برطرفی زلزلہ کی وجہ

پی ٹی آئی لاہور کے صدر اصغر گجر کی برطرفی  حماد اظہر کو استعفیٰ دینے کی طرف لے گئی۔پی ٹی آئی کے ذرائع تصدیق کر رہے ہیں کہ پی ٹی آئی کے پنجاب سے تعلق رکھنے والے بعض رہنما جن کی عمران خان تک بہتر رسائی ہے وہ اصغر گجر کو پی ٹی آئی لاہور کا صدر دیکھنا نہین چاہتے تھے اور  وہ اصغر گجر جے اس عہدہ پرتقرر کے وقت سے ہی ان کے خلاف محاذ بنانے میں مصروف تھے۔  اس محاذ آرائی کے بڑھنے کے نتیجہ مین ہی حماد اظہر نے گزشتہ روز اپنی روپوشی ختم کی اور پبلک کے سامنے آئے۔ لیکن انہیں کچھ کرنے کی مہلت ملنے سے پہلے ہی اصغر گجر کی برطرفی سامنے آ گئی جس کے بعد حماد اظہر نے بھی راست اقدام کر لیا اور پارٹی کی پنجاب کی صدارت چھوڑ دی۔ 

حماد اظہر نے پی ٹی آئی پنجاب کی صدارت چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے آج  کہا، "کافی عرصے سے لابنگ جاری تھی کہ لاہور کے صدر چوہدری اصغر کو بدلا جائے۔  آج وہ کامیاب ہو گئے اور خان صاحب کو غلط حقائق دے کر ہدایت حاصل کر لی۔  " 

حماد اظہر نے کہا کہ چودھری اصغر کا قصور یہ کے وہ دو ماہ قید میں رہے، فارم 45 پر نوازشریف کے حلقے سے الیکشن جیتے اور 3 ماہ پہلے وہ لاہور کے صدر منتخب ہوئے۔ میں آج سے پنجاب کی صدارت کا چارج چھوڑ رہا ہوں۔ عمران خان کا ایک کارکن تھا اور رہوں گا۔ 

حماد اظہر نے اپنے استعفی کی وجوہات بتاتے ہوئے اسے گروہ بندی کا نتیجہ قرار دیا، حماد اظہر  نے بتایا کہ  ‏بدقسمتی سے میری عمران خان تک رسائی نہیں ہے۔میں نے پریس کانفرنس نہیں کی اور نہ ہی کوئی ڈیل کی۔  میری نقل و حرکت پر بہت سختی ہے اور میں اڈیالہ نہیں جا سکتا۔  

حماد اظہر نے استعفے کی وجوہات بتاتے ہوئے مزید کہا ،  "پنجاب کی تنظیم میں بہت سارے ایسے فیصلے ہوئے جن میں نہ تو میری رائے شامل تھی اور نہ ہی رضامندی۔  ان میں سے  اکثر فیصلے ایسے بھی تھے جن میں میرٹ کی بجائے لابنگ کی گئی۔  اور عمران خان تک محدود رسائی اور  یک طرفہ معلومات پہنجائی گئیں۔" ‏

پی ٹی آئی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حماد اظہر کا استعفیٰ ابھی قبول نہیں  کیا گیا۔ ان کا اعلان سامنے آتے ہی پارٹی کے اندر زلزلہ کی سی کیفیت  پیدا ہو گئی ہے۔ 

مزیدخبریں