ویب ڈیسک: پنجاب حکومت نے ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کیلئے الیکٹرک بائیکس اور بسیں متعارف کرانے کا اعلان کر دیا۔
لاہور میں سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں میں 4 اہم سیکٹرز پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں فارن کامن ویلتھ اینڈ ڈویلپمنٹ آفس کے اعلیٰ سطح کے وفد نے شرکت کی۔ دوران اجلاس مریم اورنگزیب کو ایئر کوالٹی، سکول ایجوکیشن، پاپولیشن اور صحت سے متعلق امور پر پیشرفت بارے بریفنگ دی گئی، لاہور میں سموگ کے خاتمے کیلئے موثر اور قابل عمل روڈ میپ کا جائزہ بھی لیا گیا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیف سٹی کیمرں کے ذریعے دھواں چھوڑنے والی بائیکس کی نشاندہی کر کے جرمانہ عائد کیا جائے گا، مئی میں فصلوں کی باقیات کے جلاؤ کی وجہ سے سموگ زیادہ ہوتی ہے،2028ء تک ایئر کوالٹی انڈیکس کو 100 پی ایم سے 70 پی ایم تک لانے کا ٹارگٹ ہے۔
مزید کہا گیا کہ لاہورمیں روزانہ 1800 نئی بائیکس رجسٹرڈ ہوتی ہیں، موٹر سائیکل فضائی آلودگی کی سب سے بڑی وجہ ہے، ٹرانسپورٹ آلودگی میں 75 فیصد سے زائد موٹر سائیکل پیدا کرتے ہیں، ماحول پر موثر قانون سازی اور نفاذ سے سموگ میں کمی کا ہدف حاصل کرنا ممکن ہوگا۔
اس موقع پر مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کیلئے الیکٹرک بائیکس، وہیکلزاور بسیں متعارف کرا رہے ہیں، ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن مزید تیز کریں گے، بائیکس کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی پر کنٹرول کے لئے بنگلہ دیش اور چین ماڈل اپنایا جا سکتا ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانہ عائد ہوگا، عوامی شعور و آگاہی کے بغیر آلودگی کے خلاف اقدامات غیرموثر ہیں، ماحولیاتی آلودگی سے نمٹنے کیلئے شجرکاری مہم بہت اہم کردار ادا کرے گی۔
مریم اورنگزیب کا مزید کہنا تھا کہ تعلیم تک رسائی، کوالٹی اور تعلیمی نظام کی گورننس کو مزید بہتر بنا رہے ہیں، پنجاب بھر کے 500 سکولوں میں مڈل اور میٹرک ٹیک پروگرام کو لانچ کیا جائے گا۔