(راؤ دلشاد)وزیراعلی پنجاب کا لاہور کے پارکنگ مسائل حل کرنے سے متعلق بڑا فیصلہ، ریگل چوک اور دیگر دس مقامات پر پارکنگ پلازوں کی تیار کی گئی پریزنٹیشن طلب کرلی، وزیراعلی کےحکم پر ڈپٹی کمشنرلاہورنےپارکنگ پلازوں کانئےسرےسے پی سی ون مانگ لیا۔
میٹروپولیٹن کارپوریشن نے 2018 میں 11 پارکنگ پلازوں کی منصوبہ بندی کی تھی تاہم منصوبے کو عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکا، پارکنگ پلازوں کی لاگت اب 3 ارب سے تجاوز کرکے 20 ارب تک کے قریب پہنچ گئی ہے، داتادربار کے قریب 3 کنال 6 مرلے پر 10 منزلہ پارکنگ پلازے کی منصوبہ بندی کی گئی، داتادربار کے پارکنگ پلازہ میں 380 کاریں،575 بائیکس پارک کرنے کی گنجائش ہے، شیرانوالہ گیٹ پر 20 کنال اراضی پر 2 منزلہ پارکنگ پلازہ تعمیر کرنے کا پی سی ون تیار کیاگیا،جہاں685 کاریں،226 بائیکس کھڑی ہونے کی گنجائش ہے۔
ریگل چوک ہال روڈ پر 3کنال 7 مرلے کی اراضی پر 7 منزلہ پارکنگ پلازہ بنانے کا پی سی ون مانگا گیاہے۔جہاں 170 کاریں،2130 موٹرسائیکلز کی گنجائش ہے۔ اسی طرح برکت مارکیٹ،اچھرہ،نیلاگنبد فوارہ چوک،اکبری گیٹ،اتفاق ہسپتال کے قریب اور لاہور ہائیکورٹ کےنزدیک بھی پارکنگ پلازےکا پلان ہے۔5 پلازے ایم سی ایل،2 پلازے اوقاف کی اراضی،2پی ایچ اے، ایک ایل ڈی اے اور ایک پلازہ لیکوڈیشن بورڈ کی اراضی پر بننا تھا.ڈی سی لاہورکاکہناہےٹریفک کی صورتحال کے پیش نظر پلازوں کی تعمیر ناگزیر ہے۔