( علی رامے ) شہر میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ پر صاف پانی کی فراہمی کیلئے چینی کمپنی کی تجاویز پر حکومتی اعتراضات، شہر کے بیس علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی کی بجائے شہر بھر میں منصوبہ شروع کرنے کی ہدایت۔
چینی کمپنی نے پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت شہر کے بیس علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی کیلئے منصوبہ بنایا گیا تھا جس کیلئے تجاویز حکومت پنجاب کو ارسال کی گئیں۔ ذرائع نے بتایا ہےکہ حکومت پنجاب نے اس منصوبے پر اعتراضات اٹھادیئے ہیں، جس میں اب پنجاب حکومت نے چینی کمپنی کو شہر بھر کا پلان بنانے کی ہدایات کردی ہے۔
چینی کمپنی نے اس سے قبل شہر کے بیس علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی کا منصوبہ بنایا تھا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ نے شہر بھر میں منصوبے کا پلان بنانے کی ہدایات کی ہیں۔ چینی کمپنی نے شہر کے بیس علاقوں میں صاف پانی کی فراہمی کیلئے سات ارب کا تخمینہ دیا تھا۔
ابتدائی طور پر یہ پراجیکٹ علامہ اقبال ٹاؤن، گرین ٹاؤن، گلبرگ، جوہر ٹاؤن ، اسلام پورہ، مزنگ، راوی روڈ، سبزہ زار، مصطفی آباد، تاج پورہ، شاد باغ، باغبان پورہ، مصطفی ٹاؤن، مغل پورہ، شملہ حل، فتح گڑھ، مصری شاہ، سمن آباد اور داتا نگر میں شروع کیا جانا تھا۔