سٹی42: اہم اسلامی ملک میں دہشتگردی کا ہولناک منصوبہ بے نقاب ہو گیا، قانون نافذ کرنے والے ادارہ نے 16 مشتبہ دہشتگردوں کو گرفتار کر لیا اور دہشتگردی کے لئے استعمال ہونے والے میزائل، بم اور خطرناک ہتھیار برآمد کر لئے۔
اردن کے درالحکومت عمان میں قانون نافذ کرنےوالے حکام کنے تصدیق کی ہے کہ ملک میں دہشت گردی پھیلانے کا بڑا منصوبہ ناکام بنادیا گیا ہے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ ممکنہ طور پر تختہ الٹنے کی سازش تھی جس کے تانے بانے اخوان المسلمین کے زیر اثر ایک گروہ کے بیرون ملک مقیم سرغنہ سے مل رہے ہیں۔
اردن کی جنرل انٹیلیجنس کے حکام نے بتایا کہ دہشت گردی کی منصوبہ بندی ک کرنے میں ملوث 16 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان 2021 سے اپنے منصوبے کی تیاری میں مصروف تھے۔
ان مشتبہ دہشتگردوں نے درآمد شدہ مواد سے خطرناک میزائل، بم اور ہتھیار تیارکیے، ان سے حملوں کے لیے تیار کر کے رکھا ہوا میزائل بھی برآمد ہوا۔
انہوں نے دہشت گرد ی کے لیے ڈرون استعمال کرنے کا منصوبہ بھی بنا لیا تھا۔ دہشت گرد گروہ نے بیرون ملک سے بھی جنگجوؤں کے خدمات حاصل کر رکھی تھیں۔
حراست میں لئے گئے دہشتگردوں کو اب سٹیٹ سکیورٹی کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔
عرب میڈیا نے بتایا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دہشت گردی کا منصوبہ اندرونی مقاصد کے لیے بنایا گیا تھا۔
اس منصوبے کا فلسطین، شام یا کسی بھی دیگر مسئلہ سے کوئی تعلق نہیں۔
اردن کے وزیر رابطہ ڈاکٹر محمد مومنی نے اس موضوع پر ایک نیوز کانفرنس مین کہا، انٹیلی جنس ایجنسی دہشتگردی کے منصوبہ سازوں کی 2021 سے خفیہ نگرانی کر رہی تھی اور زیر حراست افراد نے لبنان میں عسکریت پسندی کی تربیت حاصل کی۔
ڈاکٹر مومنی نے انکشاف کیا کہ اِن دہشتگردوں نے ملک کے اہم شخصیات، اداروں اور تنصیبات پر حملے کا منصوبہ بنایا تھا ۔ سازش کا مرکزی منصوبہ ساز لبنان میں موجود ہے۔
ڈاکٹر مومنی نے بتایا کہ سازش میں شریک دہشتگردوں کا تعلق کالعدم جماعت اخوان المسلمین سے ہے۔