(سٹی42) جہانگیر ترین کے معاملے پر بیک ڈور رابطوں کا آغاز ، وزیراعظم کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین سے صلح کے خواہشمند ہیں،وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو جہانگیر ترین معاملے پر بیان بازی سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے سنیئر رہنما جہانگیر ترین سے گزشتہ روز ایف آئی اے حکام نے 8 سوالات پوچھے تھے،سوالات میں ان سے جے کے فارمز کی تمام مشینری کی اصل رسیدیں اورجے کے فارمز کی 35 ہزار ایکڑ کے رقبے کے بارے ثبوت جمع کرانے کا کہاگیاتھا، جہانگیر ترین کی جانب سے انکے داماد کی فارقی پلپ مل کے اکاؤنٹ میں 2009ء سے سے بند تھی اس میں 2015ء تک تین ارب سے زائد کی ٹرانزکشن کی گئی جس سے شیئر ہولڈرز کو دھوکے میں رکھا گیا جبکہ اسی دوران جب جہانگیر ترین گروپ کی کمپنی جے ڈی ڈبلیو کو حصار ظاہر کیا جا رہا تھا۔
دوسری جانب جہانگیر ترین کے معاملے پر بیک ڈور رابطوں کا آغاز ، وزیراعظم کے قریبی ساتھی جہانگیر ترین سے صلح کے خواہشمند ہیں،وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کو جہانگیر ترین معاملے پر بیان بازی سے روک دیا۔اپنے ایک بیان میں ان کا کہناتھا کہ قانون کی بالادستی کو قائم رکھنا ہے،سال میں چینی کی قیمت 26 روپے بڑھ گئی، جس کی مد میں عوام کی جیبوں سے کم ازکم 120،130ارپ روپے شوگرملز کو ملا۔
دوسری جانب لالہ موسی سے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی سید فیض الحسن شاہ بھی جہانگیر ترین کیمپ میں شامل ہوگئے، جہانگیرترین کی رہائشگاہ پر ہونے والی ملاقات میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ رکن قومی اسمبلی نے جہانگیر ترین کی پارٹی کے لیے بے پناہ خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین کے خلاف جاری سازش کو ناکام بنانے کے لیے میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی کہ جہانگیر ترین کے خلاف جاری کردار کشی مہم کا فوری نوٹس لیں۔