" اوگراذمہ داریاں نبھانے میں ناکام، منتھلیاں اوپرتک جاتی ہیں"

15 Apr, 2021 | 03:46 PM

Malik Sultan Awan

ملک اشرف: پٹرولیم مصنوعات کے مصنوعی بحران  سے متعلق کیس  کی سماعت کے دوران  چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ  کے اہم ریمارکس ،اوگراذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہی ، منتھلیان اوپرتک جاتی ہیں،پٹرول نہ ہو تو ملک تباہ ہوجاتے ہیں اور یہ بغاوت کے برابر کا جرم ہے ۔

تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کے مصنوعی بحران  سے متعلق کیس  کی سماعت  کے دوران وفاقی حکومت، اوگرا سمیت دیگر کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی۔ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ  محمد قاسم خان نے رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے  ریمارکس د یئے کہ16 تاریخ کو پٹرول کا جہاز آیا، 2 روز اس کو رکھ کر  2 ارب کا فائدہ لے لیا گیا ، قانون ملک کے غریب لوگوں کے لیے بنایا گیا ہے، بڑے لوگوں کو تحفظ دینےکے لیے نہیں۔

انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ذخیرہ اندوزی کر کے منتھلیاں اوپر تک جاتی ہیں، آج تک اوگرا کے جتنے چیئر مین  آئے ہیں سب اس میں شامل ہیں اور بنیادی طور پر آپ حکومت کی کٹھ پتلی  ہیں۔ دوران سماعت ان کا  کہناتھا قانون بڑے لوگوں کو تحفظ دینے کیلئےنہیں،ملک کو لوٹ کر کھوکھلا کر کے رکھ دیا ،بھارت سوا ارب کی آبادی میں 10 آئل کمپنیاں ہیں،یہاں 36 موجود ہیں، 36 پائپ لائین میں تیار ہیں۔

آئل کمپنیز کے وکیل  نےدلائل دیتے ہوئے کہاجتنی کمپنیاں ہوں گی اتنامقابلہ ہوگا اچھی چیز فراہم کی جائے گی۔ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے ریمارکس دیئےباقی ساری دنیا پاگل ہے صرف آپ ہی سمجھدار ہیں، ان  کمپنیز نے پاکستان کو  تباہ کر دیا تھا۔

 چیف جسٹس نے واضح کیا کسی بھی آئل کمپنی کے پاس 10 سے 15 دن سے زیادہ ذخیرہ نہیں ہونا چاہیئے، چیف جسٹس قاسم خان نے آئل کمپنی کے وکیل سے کہا کہ  آپ بھی غریبوں کے خلاف  کیس لڑنے آ گئے ہیں؟ اوگرا اور وفاق آ منے  سامنے ہیں؟ اوگرا تو حکومت کو غلط کہتی ہے۔

 چیف جسٹس قاسم خان نے  اوگرا کے تمام چیئرمینوں  اور  ڈی جی ایف آئی اے کوطلب کرلیا  اور آئندہ  سماعت پر رپورٹ سمیت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

مزیدخبریں